افغانستان سے دہشتگرد کارروائیاں، فتنہ الخوارج کا مکمل خاتمہ ضروری:وزیر اعظم شہبازشریف

131

 

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں اعلیٰ سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی امن و امان کی صورتحال، انسداد دہشتگردی آپریشنز کے نتائج اور پاک افغان سرحدی امور پر تفصیل سے بات چیت کی گئی۔

وزیراعظم نے اجلاس کے دوران کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غیر مستقل رکن کے طور پر ذمہ داری سنبھالی ہے، جس پر وہ قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دو سال تک سلامتی کونسل میں اہم کردار ادا کرے گا اور اس دوران ملکی مفادات کو اجاگر کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔

شہباز شریف نے ملک میں موجود دہشتگردوں کے سہولت کاروں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے آنے والے دہشتگرد پاکستان میں کارروائیاں کر رہے ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ "پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے سرحد پار سے حملوں میں ملوث دہشتگردوں کو بھرپور جواب دیا ہے، اور اب فتنہ الخوارج کے مکمل خاتمے کا وقت آ چکا ہے۔”

وزیراعظم نے سوشل میڈیا پر پھیلنے والی جھوٹی معلومات اور منفی مہمات پر بھی سخت تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "اسلام آباد پر یلغار کی کوشش کی گئی اور سوشل میڈیا پر جھوٹ کا طوفان کھڑا کیا گیا۔” انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وفاق اور صوبے اس مہم کے تدارک کے لیے مشترکہ طور پر کام کر رہے ہیں تاکہ ملک میں انتشار اور جھوٹ کی اشاعت کو روکا جا سکے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان کو دہشتگردی کے خلاف عالمی سطح پر اپنی ذمہ داریوں کا ادراک ہے، اور ہمیں یہ بخوبی علم ہے کہ بعض ممالک دہشتگردوں کی حمایت کر رہے ہیں۔ انہوں نے سکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ "پاکستان کے جوان دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں، اور ان کی قربانیاں ہمیں دہشتگردی کے خلاف اپنی لڑائی جاری رکھنے کے لیے مزید عزم و حوصلہ فراہم کرتی ہیں۔”

اس اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کی مختلف پہلوؤں پر بھی گفتگو کی گئی اور مستقبل میں دہشتگردی کے خطرات کے پیش نظر حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ اس کے علاوہ پاک افغان سرحد پر دہشتگردوں کی نقل و حرکت کو روکنے کے لیے سخت اقدامات پر بھی بات چیت کی گئی۔

تبصرے بند ہیں.