لاہور: صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ اگر بلوائیوں کو رعایت دی گئی تو ملک میں 9 مئی جیسے واقعات دوبارہ پیش آ سکتے ہیں۔ لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ "اگر فسادیوں کو معافی ملے گی، تو وہ دوبارہ ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کریں گے۔ ان کا ارادہ ابھی تک نہیں بدلا اور یہ دوبارہ 9 مئی جیسے واقعات دہرانے کے لیے تیار ہیں۔”
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ "خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ ہاؤس میں فسادیوں کی پذیرائی کی جاتی ہے، ان کو اعزازات سے نوازا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ ‘آپ نے بڑا کارنامہ سرانجام دیا’۔ ایسے افراد کو معافی دینا ملک کی سالمیت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔”
صوبائی وزیر اطلاعات نے اس بات پر زور دیا کہ "جو لوگ معافی کے نام پر باہر آ کر دوبارہ فساد کی کوشش کرتے ہیں، ان کے ساتھ سختی سے نمٹنا ضروری ہے۔ ان کے رویے سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ وہ ملک میں دوبارہ بدامنی اور فساد پھیلانے کی خواہش رکھتے ہیں، اور ایسے افراد کو کسی بھی قسم کی رعایت دینا انتہائی خطرناک ہو گا۔”
عظمیٰ بخاری نے عمران خان پر بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "عمران خان نے کبھی اپنے اعمال پر معذرت نہیں کی، اور وہ ہمیشہ اپنی غلطیوں پر شرمندہ نہیں ہوئے۔ ان کی سیاست میں جھوٹ اور منافقت کا عنصر غالب ہے۔” انہوں نے کہا کہ "پی ٹی آئی کے رہنما جھوٹ بول کر مظلوم بننے کی کوشش کرتے ہیں اور سوشل میڈیا پر ہیرو بن کر خود کو پیش کرتے ہیں۔ ان کی باتوں کو سنجیدہ نہیں لیا جانا چاہیے۔
صوبائی وزیر نے عمران خان کے جیل میں کھانے پینے کے بارے میں کہا کہ "وہ جیل میں بھنے ہوئے دیسی مرغے اور ڈرائی فروٹ کھا رہے ہیں، لیکن ان کے پاس سیاست کرنے کے سوا کچھ نہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ "خیبرپختونخوا کی جیلوں کی حالت انتہائی بدتر ہے، لیکن ان کی توجہ صرف اڈیالہ جیل پر ہے، جو ان کے سیاسی ایجنڈے کا حصہ ہے۔”
ان کاکہنا تھ اکہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی پہلی میٹنگ مہنگائی کی صورتحال پر تھی۔ پچھلے دور میں جب مہنگائی بڑھتی تھی تو عالمی اداروں کے اعداد و شمار کا رونا رویا جاتا تھا، لیکن اب عالمی ادارے یہ کہہ رہے ہیں کہ پاکستان میں مہنگائی کم ہوئی ہے۔ موجودہ حکومت کی کوششوں سے مہنگائی کی شرح 4 فیصد تک کم ہو گئی ہے، جو گزشتہ 81 ماہ میں سب سے کم سطح ہے۔”
”
"پنجاب حکومت کی جانب سے شروع کردہ سولر پروگرام خاص طور پر ان غریب صارفین کے لیے ہے جو بجلی کے بل ادا کرتے ہیں۔ 550 واٹ کا سولر سسٹم ان افراد کو دیا جائے گا جو 100 یونٹس تک بجلی استعمال کرتے ہیں، جبکہ 1100 واٹ کا سسٹم ان صارفین کو ملے گا جو 200 یونٹس تک بجلی استعمال کرتے ہیں۔ اس پروگرام کے تحت شفاف بیلٹنگ کے ذریعے سولر سسٹم تقسیم کیے جائیں گے، تاہم بجلی چوری کرنے والے یا ایک سے زائد میٹر رکھنے والے صارفین اس سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔”
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ "پنجاب حکومت 8,000 ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے تاکہ بجلی کی کھپت کو کم کیا جا سکے۔” انہوں نے مظفر گڑھ میں شرمز فارمنگ کے کامیاب تجربے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ "جنوبی پنجاب شرمز فارمنگ کے حوالے سے ایک اہم مرکز بننے جا رہا ہے، اور اس منصوبے کو جلد کامیاب دیکھا جائے گا۔”
انہوں نے آخر میں کہا کہ "پنجاب حکومت نجی شعبے کو بھی شرمز فارمنگ کی دعوت دے رہی ہے اور اس مقصد کے لیے بلا سود قرضے فراہم کیے جائیں گے تاکہ اس پروگرام کی کامیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔”
تبصرے بند ہیں.