شہباز شریف کا گوادر ایئرپورٹ کو ٹرانزٹ ہب بنانے کے لیے سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر پر زور

136

اسلام آباد:وزیر اعظم شہباز شریف نے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو عالمی سطح پر ایک اہم ٹرانزٹ ہب بنانے کے لیے حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گوادر کا نیا ایئرپورٹ پاکستان اور چین کے درمیان تاریخی دوستی کی علامت ہے اور اس کی جدید سہولتیں نہ صرف گوادر بلکہ پورے بلوچستان کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گی۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے یہ بات نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے حوالے سے ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں وفاقی وزراء، اعلیٰ حکومتی افسران اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی، جبکہ نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار اور دیگر وزراء ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔

وزیرِ اعظم نے ایئرپورٹ کی عالمی معیار کے مطابق فعالیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے سے نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے پاکستان میں اقتصادی ترقی کے نئے دروازے کھلیں گے۔ وزیرِ اعظم نے حکام کو ہدایت دی کہ گوادر ایئرپورٹ کو بین الاقوامی سطح پر ایک اہم ٹرانزٹ پوائنٹ بنانے کے لیے جلد ہی عملی حکمت عملی تیار کی جائے۔

وزیرِ اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پاکستان کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ ہوگا، جس کی سالانہ مسافر صلاحیت 40 لاکھ ہوگی۔ اس ایئرپورٹ کی خاص بات یہ ہے کہ یہ دنیا کے سب سے بڑے طیارے A-380 کو بھی ہینڈل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ وزیرِ اعظم کو آگاہ کیا گیا کہ 10 جنوری سے گوادر ایئرپورٹ سے مسقط کے لیے پروازوں کا آغاز ہو جائے گا۔
اجلاس میں وزیرِ اعظم کو ایئرپورٹ کی سکیورٹی کے حوالے سے تفصیلات فراہم کی گئیں۔ وزیرِ اعظم نے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ایئرپورٹ کے آپریشنز میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ یا غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے گوادر اور دیگر اہم علاقوں کو جوڑنے والی سڑکوں کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے بھی اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔

وزیرِ اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) نے کراچی اور گوادر کے درمیان پروازوں کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، اور یہ پروازیں جلد ہی ہفتے میں تین بار چلائی جائیں گی۔ اس کے علاوہ، پاکستان کی نجی ایئر لائنز اور بین الاقوامی ایئر لائنز کے ساتھ بات چیت جاری ہے تاکہ گوادر سے چین، عمان اور متحدہ عرب امارات کے لیے پروازیں شروع کی جا سکیں۔

اجلاس میں وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ نیو گوادر ایئرپورٹ پر کولڈ اسٹوریج، ویئر ہاؤسز، کوریئر سروسز، کارگو شیڈز اور دیگر تکنیکی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ، ایئرپورٹ پر بینک برانچز، اے ٹی ایم مشینیں، ہوٹلز اور شاپنگ مالز کے قیام کے لیے بھی انتظامات کیے جا رہے ہیں تاکہ مسافروں کو عالمی معیار کی سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔
وزیرِ اعظم کو آگاہ کیا گیا کہ گوادر ایئرپورٹ کو دیگر اہم شہروں اور علاقوں سے جوڑنے کے لیے ایسٹ بے ایکسپریس وے کے پہلے حصے کی تکمیل کر لی گئی ہے۔ دوسرے حصے کی فزیبلٹی رپورٹ تیار کی جا رہی ہے اور دیگر سڑکوں کے منصوبوں پر کام تیز کر دیا گیا ہے تاکہ ایئرپورٹ تک آسان رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے فعال ہونے سے گوادر اور پورے بلوچستان کی ترقی کی راہیں کھلنے کی توقع ظاہر کی ہے۔ ان کی ہدایات پر عمل درآمد سے نہ صرف بلوچستان میں خوشحالی آئے گی بلکہ پاکستان عالمی ہوابازی کے میدان میں ایک اہم مقام حاصل کرے گا، جس سے معیشت کو فروغ ملے گا اور گوادر کا عالمی سطح پر اہمیت بھی بڑھ جائے گی۔

تبصرے بند ہیں.