راولپنڈی: پاک افغان سرحد پر کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے، جہاں دونوں ممالک کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور بھاری اسلحے کا استعمال کیا گیا۔ افغان طالبان اور خوارج کی جانب سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش پاکستانی سکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی سے ناکام ہو گئی۔
ذرائع کے مطابق، فائرنگ کا تبادلہ اینزرکہ اور کرشہ کے علاقوں میں ہوا، جس کے نتیجے میں مقامی سطح پر خوف و ہراس پھیل گیا۔ گزشتہ رات، 20 سے 25 دہشت گردوں پر مشتمل ایک گروہ افغان طالبان کی مدد سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش کر رہا تھا۔ دہشت گرد افغان طالبان کی بارڈر پوسٹوں کا استعمال کرتے ہوئے کُرم اور شمالی وزیرستان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے، جسے سکیورٹی فورسز نے فوری طور پر ناکام بنا دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 28 دسمبر کی علی الصبح دوبارہ دہشت گردوں اور افغان طالبان کی جانب سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش کی گئی۔ اس دوران افغان طالبان اور خوارج نے پاکستانی پوسٹوں پر بلا اشتعال فائرنگ شروع کر دی، جس کا پاکستانی سکیورٹی فورسز نے بھرپور جواب دیا۔
مصدقہ اطلاعات کے مطابق، افغان سائیڈ پر اس جھڑپ میں 15 سے زائد دہشت گرد اور افغان طالبان کے ارکان ہلاک ہوئے، جب کہ کئی دیگر زخمی بھی ہوئے ہیں۔ پاکستانی سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں افغان طالبان نے چھ پوسٹیں چھوڑ کر فرار ہونے کی کوشش کی۔
پاکستانی سکیورٹی فورسز کے کسی اہلکار کو جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم تین اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ اس سے قبل کرشہ میں ایف سی چیک پوسٹ پر بھی افغان طالبان کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا، جس کا مؤثر جواب پاکستانی فورسز نے دیا۔
تبصرے بند ہیں.