آرکٹک اوشین :سائنسدانوں نے حالیہ تحقیق میں یہ انکشاف کیا ہے کہ گرین لینڈ شارک 500 سال تک زندہ رہنے کی صلاحیت رکھتی ہے، جو دنیا کا سب سے طویل عمر پانے والا فقاریہ جاندار ہے۔ اس شارک کی طویل عمر کا راز اس کے سست میٹابولزم میں چھپا ہوا تھا، تاہم اب سائنسدان اس جاندار کی عمر کے بڑھنے کی وجوہات کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
2016 میں کی گئی تحقیق کے مطابق، گرین لینڈ شارک کی عمر 400 سال تک ہو سکتی ہے، اور کچھ شارک 500 سال سے بھی زیادہ عرصہ زندہ رہ سکتی ہیں۔ حالیہ تحقیق میں اس کی طویل عمر کے جینیاتی عوامل پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ سائنسدانوں نے اس شارک کے جینوم کا تجزیہ کیا، جس سے یہ بات سامنے آئی کہ اس کا جینوم انسانوں کے جینوم سے دوگنا بڑا ہے اور یہ جینوم خاص طور پر ڈی این اے کی مرمت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
محققین کا خیال ہے کہ جینوم کی یہ خصوصیت گرین لینڈ شارک کو اپنے ڈی این اے کی مرمت کرنے اور عمر کو بڑھانے میں مدد دیتی ہے۔ اس کے جینوم کا 70 فیصد حصہ "جمپنگ جینز” پر مشتمل ہوتا ہے جو ڈی این اے سیکوئنس میں حرکت کرتے ہوئے اپنی نقول بناتے ہیں۔ یہ عمل شارک کے جینوم میں موجود خراب ڈی این اے کو ٹھیک کر کے اس کی عمر میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔
سائنسدان اس تحقیق کو مزید آگے بڑھا کر انسانوں کی طویل عمر کے بارے میں اہم معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.