لاہور : آج سوار محمد حسین شہید نشان حیدر کا 53 واں یوم شہادت ہے، جو پوری قوم کی جانب سے عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ سوار محمد حسین 18 جون 1949 کو گوجر خان کے قریب ڈھوک پیر بخش میں پیدا ہوئے اور 10 دسمبر 1971 کو وطن کی دفاع کے دوران جام شہادت نوش کیا۔ ان کی عمر اس وقت صرف 22 سال اور 6 ماہ تھی۔
اس موقع پر پاکستان کی مسلح افواج، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، سروسز چیفس اور دیگر حکام نے سوار محمد حسین شہید کو خراج عقیدت پیش کیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، سوار محمد حسین نے 1971 کی جنگ کے دوران ظفروال شکر گڑھ سیکٹر میں دشمن کے 16 ٹینک تباہ کیے، جس سے انہوں نے بے مثال بہادری کا مظاہرہ کیا۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ پوری قوم اپنے شہداء کی قربانیوں کو کبھی نہیں بھولے گی اور ان بہادر سپوتوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی جنہوں نے وطن کے دفاع کے لیے اپنی جانیں قربان کیں ہیں۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے سوار محمد حسین شہید کی بہادری اور قربانی کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے وطن عزیز پر اپنی جان نچھاور کر کے ایک لازوال مثال قائم کی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ سوار محمد حسین نے 1971 کی جنگ میں جرأت اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کے 16 ٹینک تباہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سوار محمد حسین شہید کا عزم اور قربانی آنے والی نسلوں کے لیے ایک مشعل راہ ہے۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پوری قوم اپنے شہداء پر فخر کرتی ہے اور ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔ آج کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ سوار محمد حسین شہید کی طرح ہمارے شہداء نے ہمیشہ وطن کی حفاظت کے لیے جانوں کا نذرانہ دیا ہے۔
تبصرے بند ہیں.