پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر، عمر ایوب نے کہا ہے کہ ہم مذاکرات کے لیے ہمیشہ تیار ہیں، چاہے بات انسانوں سے ہو یا فرشتوں سے، مگر اگر ہمارے جائز مطالبات نہ مانے گئے تو ہم سول نافرمانی کی تحریک شروع کریں گے۔
پشاور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمر ایوب نے ایک مرتبہ پھر واضح کیا کہ ان کی جماعت تمام مسائل کا حل مذاکرات میں دیکھتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہم نے ہمیشہ مفاہمت اور بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنے کی کوشش کی ہے، لیکن اگر ہماری آواز سنی نہ گئی، تو ہم سول نافرمانی کا راستہ اختیار کریں گے۔”
عمر ایوب نے اس موقع پر کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ عدلیہ کا نظام انصاف فراہم کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی حکومت مسائل کا حل نہیں ہے اور ملک تب ہی ترقی کر سکتا ہے جب عدلیہ مضبوط ہو اور انصاف کا عمل شفاف ہو۔
دوسری جانب سینیٹ میں قائد حزب اختلاف، شبلی فراز نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا پورا وقت بے بنیاد کیسز میں عدالتوں میں گزارا جا رہا ہے۔ شبلی فراز نے کہا کہ ان کی جماعت کا وقت قانون سازی میں گزارنا چاہیے تھا، مگر موجودہ حالات میں وہ عدالتوں کے سامنے بے بنیاد کیسز کا سامنا کر رہے ہیں، جس سے قانون سازی کا عمل متاثر ہو رہا ہے۔
تبصرے بند ہیں.