تونسہ: صوبائی وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی نے کہا ہے کہ کچھی کینال منصوبے کی تکمیل بلوچستان کے زرعی شعبے میں انقلاب برپا کرے گی، جس سے صوبے کے تین اضلاع میں فصلوں کی کاشت چار فیصد سے بڑھ کر 80 فیصد تک پہنچ جائے گی۔
گزشتہ روز کچھی کینال منصوبے کی بحالی کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ نہ صرف لاکھوں ایکڑ بنجر زمین کو سیراب کرے گا بلکہ غربت اور بے روزگاری کے خاتمے میں بھی مددگار ہوگا۔ اس سے مقامی لوگوں کو اپنے علاقوں میں زمینداری کے ذریعے باعزت روزگار حاصل ہوگا اور زمینوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگا۔
اجلاس میں موجود سیکرٹری آبپاشی حافظ عبدالمجید اور دیگر افسران نے صوبائی وزیر کو بتایا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی ہدایات پر اسلام آباد میں دو اہم اجلاس منعقد ہوئے، جن میں کچھی کینال کی بحالی اور اس سے متعلق درپیش مسائل پر تفصیلی غور کیا گیا۔
فیصلہ ہوا کہ منصوبے کے پہلے مرحلے میں 15 نومبر سے ڈیرہ بگٹی کمانڈ ایریا میں پانی کا بہاؤ شروع کیا جائے گا، جس سے تقریباً 57 ہزار ایکڑ زمین سیراب ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ کی رہنمائی اور محکمہ آبپاشی کے عملے کی دن رات محنت کی بدولت منصوبے کا پہلا مرحلہ مکمل کیا جا رہا ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ وفاقی وزیر احسن اقبال کی خصوصی ہدایات پر واپڈا نے پنجاب پورشن کی 360 کلومیٹر طویل بحالی کا کام مکمل کر لیا ہے۔ ارسا نے ابتدائی طور پر 500 کیوسک پانی جاری کرنے کی منظوری دی ہے، جو ایک ہفتے کے اندر بلوچستان کے علاقوں سوئی اور ڈیرہ بگٹی کو سیراب کرے گا۔
صوبائی وزیر نے وزیراعلیٰ بلوچستان اور محکمہ آبپاشی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ منصوبہ بلوچستان کی معیشت کو مضبوط کرنے اور زرعی اجناس کی پیداوار و برآمد میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اجلاس میں محکمہ آبپاشی کے دیگر امور کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
تبصرے بند ہیں.