لندن: جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان کی رہائی اس وقت ممکن نہیں لگتی، تاہم ملکی سیاست میں کسی بھی وقت بڑی تبدیلی آ سکتی ہے۔
لندن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ انہیں عمران خان سے کسی ڈیل کا علم نہیں ہے اور وہ سنی سنائی باتوں پر تبصرہ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے پی ٹی آئی کو مظاہروں اور جلسوں کا حق دینے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اس حق میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔
مولانا فضل الرحمان نے بشریٰ بی بی اور عمران خان کی بہنوں کی ضمانتوں میں اپنے کردار کی تردید کی اور کہا کہ اس معاملے میں ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے 26ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کہا کہ اپوزیشن کو مذاکرات کے ذریعے کچھ ریلیف حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے نواز شریف سے ملاقات کے حوالے سے کہا کہ ان کے دورہ برطانیہ میں کوئی ملاقات طے نہیں ہے، تاہم اگر ایسا ہو تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ان کی جماعت عوامی سطح پر سرگرم ہے اور نومبر کے آخر میں سکھر، جبکہ 8 دسمبر کو پشاور میں جلسے کیے جائیں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے جلسوں کے بعد پی ٹی آئی کا "ملین مارچ” محض ایک نعرہ بن کر رہ جائے گا۔
مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کشمیریوں کو اب اپنی جدوجہد خود ہی آگے بڑھانی ہوگی۔
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان اس وقت نجی دورے پر لندن میں ہیں، جہاں ان کے ساتھ جمعیت علماء اسلام (ف) کے دیگر رہنما بھی موجود ہیں۔
تبصرے بند ہیں.