ہونہار سکالر شپ پروگرام… اک وعدے کی تکمیل

400

آپ طالبعلم ہیں، ہونہار ہیں، اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہش تو رکھتے ہیں لیکن پاس وسائل نہیں ہیں، تو اب پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے آپ کے لیے ’’ہونہار سکالرشپ پروگرام‘‘ لانچ کر دیا ہے۔ آپ کا تعلق چاہے کسی سرکاری کالج یا یونیورسٹی سے ہو یا پرائیویٹ سے، ہونہار سکالرشپ پروگرام آپ ہی کیلئے ہے۔ اگر آپ میرٹ پر ہوں گے تو سکالرشپ کے عوض آپ اپنے پسندیدہ تعلیمی ادارے میں داخلہ لے سکتے ہیں۔ ’’وزیر اعلیٰ پنجاب ہونہار سکالرشپ پروگرام‘‘ ان والدین کے زخموں پر بھی مرہم ہے جنہوں نے اپنا پیٹ کاٹ کر اپنے بچوں کو تعلیم دلوائی۔ مگر اب مالی دبائو اور حالات کی ستم ظریفی ان میں مزید سکت پیدا نہیں ہونے دے رہی کہ وہ اپنے بچوں کی مزید تعلیم کیلئے انہیں سپورٹ کر سکیں۔ ایسے میں ہونہار سکالرشپ پروگرام ان والدین کیلئے باعث حوصلہ ہے … جو خواب انہوں نے اپنے بچوں کیلئے دیکھ رکھا تھا، سکالرشپ پروگرام ان خوابوں کی تعبیر ہے۔
نوجوانوں کی فلاح و بہبود موجودہ حکومت کا ترجیحی مشن ہے۔ اسی لیے مریم نواز حکومت یوتھ کیلئے بے شمار اقدامات اٹھا رہی ہے۔ سکالرشپ پروگرام بھی انہی اقدامات کا تسلسل ہے۔ پنجاب کے وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کو وزیر اعلیٰ پنجاب نے یہ مشن سونپا ہے کہ سکالرشپ مکمل شفاف طریقے سے اور قطعی میرٹ پر فراہم کی جائے۔ اس ضمن میں طریقہ کار بھی وضع کیا گیا ہے۔ کوشش کی گئی ہے کہ سکالرشپ کا زیادہ سے زیادہ فائدہ محدود آمدن والے خاندانوں کو پہنچایا جائے۔ یہی وجہ ہے کہ سالانہ 3 لاکھ روپے سے کم خاندانی آمدن والے طلبہ کو سکالرشپس پروگرام کے لیے اہل قرار دیا گیا۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ جس گھر کی ماہانہ آمدن 25 ہزار روپے ہے، وہ طلبا ترجیحاً سکالرشپ پروگرام سے مستفید ہو سکیں گے۔
ہونہار سکالرشپ پروگرام کی خاص بات یہ بھی ہے کہ اس میں پہلی مرتبہ نجی سیکٹر کے تعلیمی اداروں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ موجودہ پنجاب حکومت چونکہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر یقین رکھتی ہے۔ اسی لیے حکومت کا ویژن ہے کہ نجی سیکٹر کی یونیورسٹیوں کے اشتراک سے نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ تعلیمی مواقع مہیا کیے جائیں۔ ہونہار سکالرشپ پروگرام میں 50 پبلک، 7 نجی اور 5 فیڈرل یونیورسٹیاں شامل ہیں جبکہ 331 پبلک کالجز اور 14 پبلک سیکٹر میڈیکل کالجز بھی سکالرشپ پروگرام میں شامل کیے گئے ہیں۔ پنجاب حکومت نے سکالرشپ پروگرام میں بتدریج مزید یونیورسٹیوں کو بھی شامل کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے جبکہ جن اضلاع میں پبلک یونیورسٹیاں نہیں، وہاں نجی یونیورسٹیوں سے استفادہ کیا جائے گا۔ ہائر ایجوکیشن کے ذرائع سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق سکالرشپ پروگرام میں رجسٹریشن کیلئے تادم تحریر لگ بھگ ساڑھے 21 ہزار سے زائد درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔ سکالرشپ کے حصول کیلئے آپ کا 22 سال سے زیادہ کا نہ ہونا اور فریش امیدوار یعنی سیشن فال 2024ء کا ہونا ضروری ہے۔ سکالرشپ کیلئے اپلائی کرنے کی آخری تاریخ 20 اکتوبر 2024 طے کی گئی ہے۔ اس پروگرام کے تحت سالانہ 30 ہزار سکالرشپس دی جائیں گی۔ یہ آٹھ سالہ پروگرام ہے جس کیلئے مجموعی طور پر 130 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ جبکہ آئندہ 4 سال میں اس پروگرام سے 1 لاکھ 20 ہزار طلبہ کو مستفید کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ سکالرشپ سکیم 67 مختلف تعلیمی پروگرامات میں آفر کی جا رہی ہے جس کی تفصیلات ہائر ایجوکیشن کی جانب سے آن لائن بھی دستیاب ہیں۔ باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز سکالرشپ پروگرام میں ذاتی دلچسپی لے رہی ہیں اور اس حوالے سے انہوں نے متعلقہ افسران کو روزانہ کی بنیاد پر معلومات مہیا کرنے کی ہدایات بھی دے رکھی ہیں۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز اور وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کی ہدایت پر ہونہار سکالرشپ پروگرام میں اقلیتی طلبا کیلئے بھی خصوصی کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔
ہونہار سکالرشپ پروگرام نہ صرف ٹیکس کے پیسے کا درست استعمال ہے بلکہ لیپ ٹاپ سکیم سے بھی بڑا اقدام ہے۔ بلاشبہ یہ تعلیمی پروگرام حکومت پنجاب کے ایک اور وعدے کی تکمیل اور اک نیا سنگ میل ہونے کے ساتھ ساتھ لاکھوں مستحق طلبا و طالبات کے خواب کی تعبیر بھی ہے۔

تبصرے بند ہیں.