کالعدم پی ٹی ایم کا ساتھ دینے والوں کے خلاف بھی کاروائی کی جائے گی : وزیرداخلہ

99

اسلام آباد:وزیرداخلہ محسن نقوی نے  پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا  کہ ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانے والا ہمارا دشمن ہے  پی ٹی ایم کے جرگہ کرنے پر کسی کو اعتراض نہیں تھا لیکن کسی صورت متوازی عدالتی نظام کی اجازت نہیں دیں گے کچھ تنطیموں پر پابندی لگائی   تھی اس کے حقائق بتانا چاہتا ہوں،پی ٹی ایم سےمتعلق بات کرتے وزیرداخلہ نے کہا کہ آپ ایک طرف ریاستی اداروں، حکومتوں کو گالیاں دے رہے ہیں،جو بھی حقوق کی بات کرنا چاہتا ہے تو حکومت ساتھ بیٹھنے کو تیار ہے،

ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو لانا جرگہ نہیں ہوتا، ایک طرف جرگہ تو دوسری طرف عدالت کا کہہ رہے ہیں، ان کی جانب سے ریاستی اداروں اور حکومتوں کو گالیاں دی جارہی ہیں,حقوق کی بات ضرور کریں لیکن ساتھ میں بندوق اٹھانے کی بات نہ کی جائے، حکومت حقوق کی بات پر بیٹھنے کو تیار ہے۔

پی ٹی ایم پر پابندی کے بعد خیبرپختونخوا حکومت نے 54 افراد کے نام فورتھ شیڈول میں ڈالے، فسادیوں کے لیے کسی طور پر معافی نہیں ہوگی، جو بھی پی ٹی ایم کو پابندی کے بعد سہولت کاری فراہم کرے گا وہ پکڑا جائے گا، پھر اس کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک ہوگا,پی ٹی ایم کو بیرونی فنڈنگ ہورہی ہے جس کے ثبوت سامنے لائیں گے، ان کا ایجنڈا دیکھیں ان کو بیرون ملک سے ڈاکیومنٹریز بنا کر دی گئیں۔

محسن نقوی نے کہا کہ فساد برپا کرنے کی کوشش کی گئی تو خاموش نہیں بیٹھیں گے، یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ گالیاں دیتے جائیں اور ریاست کچھ نہ کرے، جو کوئی بھی ان کے ساتھ ملوث پایا گیا ان کے خلاف بھی کارروائی ہو گی،ان کے دفاتر، پاسپورٹس کینسل، سفری پابندیاں تو پابندی کے ساتھ ہوئی ہے، جو ان لوگوں کی مدد کرے گا ان پر بھی پابندی ہو گی۔

محسن نقوی نے کہا حقوق ہونے چاہیے میں خود حقوق کا بہت بڑا علمبردار ہوں،کیا کسی کو ہتھیار اٹھانے کی اجازت دی جا سکتی ہے؟کسی صورت متوازی عدالتی نظام کی اجازت نہیں دیں گے،ان کے سیاسی رہنماوں کی سوشل میڈیا پر گفتگو سن لیں یہ کس قدر گالیاں دیتے ہیں،آپ کئی سالوں سے ریاستی اداروں کو گالیاں دیتے رہے تب ہم نے پابندی عائد کی۔

وزیرداخلہ محسن نقوی کا مزید کہناتھا کہ اس کے بعد پی ٹی ایم والوں نے رابطہ نہیں کیا،کئی سالوں سے ریاستی اداروں کو یہ گالیاں دے رہے ہیں،ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا،ایسا دنیا میں کہیں نہیں ہوتا،پھر ہم نےپی ٹی ایم کو بین کیا۔

تبصرے بند ہیں.