جب ہم "ووٹ کو عزت دو "کی بات کرتے تھے اس کا مطلب یہی تھا کہ ملک آئین کے مطابق چلے گا، آج دیکھ لیں حالات کیا ہیں: شاہد خاقان
راولپنڈی:سربراہ عوام پاکستان پارٹی و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ جب ہم "ووٹ کو عزت دو "کی بات کرتے تھے اس کا مطلب یہی تھا کہ ملک آئین کے مطابق چلے گا، آج دیکھ لیں حالات کیا ہیں۔سربراہ عوام پاکستان پارٹی و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جب ہم "ووٹ کو عزت دو "کی بات کرتے تھے اس کا مطلب یہی تھا کہ ملک آئین کے مطابق چلے گا، آج دیکھ لیں حالات کیا ہیں۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ سیاسی ورکر کے لیے سب سے مشکل کام اپنی پارٹی کو چھوڑنا ہوتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ آج یہاں پر صرف اقتدار کی جنگ ہے کہ کرسی مل جائے، الیکشن میں کیا ہوا ہم سب جانتے ہیں، آپ سب جانتے ہیں آج ہماری قومی اسمبلی اورصوبائی اسمبلیوں میں جو حضرات بیٹھے ہیں ان کی اکثریت وہاں الیکٹ ہو کر نہیں آئی، وہ چوری شدہ ووٹ سے وہاں پر بیٹھے ہوئے ہیں، کیا ان افراد کو ملک کے آئین میں ترمیم کا حق ہے؟ کیا ان افراد کو ملک چلانے کا حق ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ آج سے دو ہفتے پہلے اس ملک کی قومی اسمبلی اور سینیٹ میں کابینہ پورا دن آئینی ترمیم کے لیے بیٹھی رہی، ان میں سے کسی نے آئینی ترمیم دیکھی تک نہیں تھی لیکن پھر بھی رات کے اندھیرے میں آئینی ترمیم کو پاس کرنا چاہتے تھے، جب ملک میں سیاست کی یہ حالت ہوگی تو ملک ترقی کیسے کرے گا، پھر نوجوان کو روزگار کیسے ملے گا، لوگوں کے معاشی حالات کیسے بہتر ہوں گے، اس کا جواب کسی کے پاس نہیں ہے۔
تبصرے بند ہیں.