تھیلے کھول کر دوبارہ گنتی کی صورت میں فارم 45 اور 47 کو حتمی تعین نہیں کہا جا سکتا:چیف جسٹس آف پاکستان

98

اسلام آباد:چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا ہے کہ   تھیلے کھول کر دوبارہ گنتی کی صورت میں فارم 45 اور 47 کو حتمی تعین نہیں کہا جا سکتا۔انہوں نے بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی 14 پر انتخابی دھاندلی کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا ہے کہ   تھیلے کھول کر دوبارہ گنتی کی صورت میں فارم 45 اور 47 کو حتمی تعین نہیں کہا جا سکتا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے قرار دیا کہ ووٹ ری کاؤنٹ کی درخواست منظور ہو دوبارہ گنتی تمام امیدواروں کی موجودگی میں ہی ہوتی ہے اور پھر ڈالے گئے ووٹ ہی انتخابی تنازع کا فیصلہ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی بی 14 نصیر آباد دھاندلی کیس سننے والے ٹربیونل نے بالکل درست نتیجہ اخذ کیا، انتخابی نتائج منصفانہ تھے۔

سپریم کورٹ کے جاری کردہ تفصیلی فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن میں ڈالے گئے بیلٹ پیپرز ہی انتخابی تنازع میں بنیادی شواہد ہوتے ہیں، دوبارہ گنتی کی درخواست منظور ہو تو تمام امیدواروں کی موجودگی میں دوبارہ گنتی ہوتی ہے، عدالت کے سامنے انتخابی تھیلوں کی سیل ٹوٹنے کا کیس نہیں ہے۔

تحریری فیصلہ میں بتایا گیا ہے کہ ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد پریذائیڈنگ افسر ہر پولنگ اسٹیشن کے ووٹ گن کر فارم 45 تیار کرتا ہے، ریٹرننگ افسر پریذائیڈنگ افسر کے بھیجے گئے تمام فارم 45 کے ووٹ شمار کرکے فارم 47 جاری کرتا ہے، فارم 47 کے مطابق ریٹرننگ افسر نتیجہ الیکشن کمیشن کو بھیجتا ہے۔

تبصرے بند ہیں.