پشاور: گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ میں نہیں چاہتا کہ ہمارے سیاسی یتیم سیاسی شہید بنیں۔فیصل کریم کنڈی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میں نہیں چاہتا کہ ہمارے سیاسی یتیم سیاسی شہید بنیں۔
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک اس موڑ پر کھڑا ہے جہاں سیاسی ورکرز کو اپنا ایک کردار ادا کرنا پڑے گا، چارٹر آف ڈیموکریسی میں آئینی عدالت کے حوالے سے معاہدہ پر دستخط ہوا تھا، پیپلز پارٹی نے اب بھی ترامیم پر آئینی عدالتوں کا ذکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ 2018کے الیکشن میں جو ڈپٹی سپیکر منتخب ہوئے وہ گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں لکھا جائے گا، آج تک سپریم کورٹ نے یہ نہیں بتایا کہ وہ انسانی غلطیوں پر ہزاروں ووٹ کیسے پڑے۔
انہوں نے کہا کہ گورنر راج کا جہاں تک مسئلہ ہے وہ ایک صورتحال ہوتی ہے، میں نہیں چاہتا کہ ہمارے سیاسی یتیم سیاسی شہید بنیں، ہمارے سیاسی یتیموں کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں، کرپشن ہے اور گالم گلو چ ہے، یہ کبھی کہتے ہیں یونیورسٹی کی زمین بیچو کبھی کہتے ہیں سکول بیچو یہ نشئی لوگوں کا کام ہوتا ہے، جب تک گورنر ہوں کسی یونیورسٹی کی زمین نہیں بیچی جاسکتی۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ آج وزیراعلیٰ کے پی کہتے ہیں کہ افغانستان سے خود بات کروں گا، جو میرے ترانے کی عزت نہیں کرتا میں بھی اس کی عزت نہیں کروں گا، وزیراعلیٰ کے پی افغانی کونسل جنرل کی حمایت کررہے تھے، مگرمچھ کے آنسو رورہے ہیں کہ افغانستان جاؤں گا، مشرف کے دور میں جب اڈے دیئے جارہے تھے،ان کے والد صاحب ساتھ تھے، یہ آج اپنے والد صاحب کی غلطی کو تسلیم کررہے ہیں،اور کہہ رہے ہیں وہاں جاؤں گا۔
تبصرے بند ہیں.