ان کو این آر او ملے گا یا نہیں مجھے نہیں معلوم،فتنہ جماعت کو آئینی ترامیم کی فکر ستا رہی ہے: عظمی بخاری
فیصل آباد: وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہےکہ ان کو این آر او ملے گا یا نہیں مجھے نہیں معلوم،فتنہ جماعت کو آئینی ترامیم کی فکر ستا رہی ہے۔ وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کو این آر او ملے گا یا نہیں مجھے نہیں معلوم،فتنہ جماعت کو آئینی ترامیم کی فکر ستا رہی ہے۔
ہم عید میلادالنبی ﷺ کو جوش وجذبے کے ساتھ منائیں گے، تمام اضلاع کے آر پی اوز اور ڈی پی اوز فرائض انجام دیں گے، وزیراعلیٰ مریم نواز تمام اضلاع کو خود مانیٹر کریں گی، ہمارے ڈی سی صاحبان،آر پی اوز اور ڈی پی اوز دفاتر میں میٹنگ نہیں کررہے، وزیراعلیٰ مریم نواز کا حکم تھا کہ متعلقہ افسران نے مساجد میں خود جاکر علما سے بات چیت کرنی ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ ابھی تک پنجاب کے بڑے شہروں میں موبائل فون سروس بند کرنے کی اطلاع نہیں، اس موقع پر سیاست بازی کی گنجائش نہیں اور نہ ہونی چاہیے، وزیراعلیٰ مریم نواز کے اقدامات سیاست کیلئے نہیں ہوتے، سوشل میڈیا پر جو بھی چیز آئے اس کی تصدیق ضروری ہے۔
آئینی ترامیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری کاکہنا تھا کہ بہت بار سنا ہے کہ حکومت وقت ضائع کررہی ہے ، آئینی ترمیم سے لوگوں کا کیا فائدہ ہے، اگر ججز کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے تو یہ عام آدمی کیلئے ہی ہے، آئینی ترمیم ایک حساس چیز ہوتی ہے، آئینی ترمیم کے اندر تمام لوگوں کو آن بورڈ لینا اہم ہوتا ہے۔
وزیراطلاعات پنجاب نے کہا کہ کچھ لوگوں کو صرف فتنہ و فساد کرنا ہے،تنقید کرنی ہے، اس فتنہ جماعت کو آئینی ترامیم کی فکر ستا رہی ہے، ان کے دور میں چند منٹس میں 46بلز پاس ہوجاتے تھے، وہ ہمیں سکھا رہے ہیں کہ آئینی ترمیم کیسے کرنی ہے،وہ آئینی ترمیم کرنے کے قابل نہیں تھے، آئینی ترمیم پر ہر بندے کو پوائنٹ سکورنگ کا موقع مل جاتا ہے، مولانا صاحب قابل احترام ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز جلد فیصل آباد کا دورہ کرنے والی ہیں، وزیراعلیٰ گورننس کا نیا ماڈل لارہی ہیں ، تمام ہسپتالوں کی دوبارہ تعمیر نو کا پروگرام ہونا ہے۔عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ یہ بیچارے دوسرے لفظوں میں این آر او مانگ رہے ہیں، ان کو این آر او ملے گا یا نہیں مجھے نہیں معلوم، ان کو 9مئی ،190ملین پاؤنڈ کا جواب دینا پڑے گا اس پر این آر او نہیں مل سکتا، پاکستان ہماری ریڈ لائن ہے، کوئی سیاستدان یا ادارہ پاکستا ن سے اوپر نہیں، پاکستان کو ایک شخص کے مرہون منت کرنا یہ نہیں ہوسکتا۔
تبصرے بند ہیں.