’’ یہ چہرہ کسی جھوٹے انسان کا نہیں ہو سکتا‘‘۔۔۔!!!!
وارفتگی اور بے ساختگی کے ساتھ نکلے ہوئے یہ الفاظ اور اِن الفاظ کا ایک ایک حُرف سونا چاندی اور ہیرے جواہرات سے تولا جائے تو اِن الفاظ کا ہر حرف دنیا جہاں کی مال و دولت سے قیمتی تھا ۔۔ہے۔۔اور تاقیامت رہے گا۔۔۔!!!! ساتویں صدی عیسوی میں یثرب(مدینہ منورہ) کی معاشرت میں عزت، مرتبت اور احترام کی بلندیوں پر فائز یہودی راہب عبداللہ ابن سلام کی زبان مبارک سے نکلے ہوئے یہ الفاظ کس برگزیدہ ہستی کو دیکھنے کے بعداپنی زبان ِ مبارک کے ذریعے وجود کا لباس اوڑھ کر یثرب کی فضا میں عطر کی خوشبو کی طرح پھیل گئے تھے؟؟؟؟ وہ کون دلربا اور حواس پر چھا جانے والا انسانِ عظیم تھا کہ جس کے چہرہ مبارک پر چھائی ہوئی حقانیت اور سچائیت کی قوسِ قزاح نے ایک کٹر اور نظریاتی یہودی راہب اور عالمِ دین کو دنیا کی سب سے اعلیٰ اور ارفع سچائی بیان کر نے پر مجبور کر دیا؟؟؟؟
جی ہاں۔۔یہ وہی ہستی ہے جس کی وجہ سے یہ دنیا بستی ہے۔یہ وہی ہستی ہے جس کے نام کو اللہ پاک کے نام کے ساتھ کلمے کی صورت میں۔۔ جنت کے دروازوں،گلیوں، محرابوں، باغوں،محلوں اور ہر جگہ۔۔لکھا دیکھا تو حضرت آدمؑ نے فرشتوں کے ساتھ جنت کی سیر مکمل کرنے کے بعد اللہ پاک کے سامنے حاضری دیتے ہوئے پہلا سوال پوچھا۔۔:
’’ اے اللہ یہ جنت کے اندر جابجا آپ کے نام کے ساتھ کس ہستی کا نام لکھا ہوا ہے‘‘
اللہ پاک نے فرمایا۔۔’’آدم یہ وہ ہستی ہے جو نہ ہوتا تو تو بھی نہ پیدا ہوتا،یہ وہ ہستی ہے جس کی وجہ سے یہ انسان و جنات،مختلف مخلوقات، زمین و آسمان،چرند و پرند،نباتات و جمادات،سورج و چاند اور ساری کائنات تخلیق کی گئی ہے‘‘۔۔۔!!!!
جی ہاں۔۔ اللہ پاک اور عبد اللہ ابن سلام کی گواہی کا شہکار ’’وجہ تخلیق کائنات‘‘ اور ’’حقانی چہرے‘‘ کے مالک ۔۔ آقائے دو جہاںؐ، سرورِ کونینؐ، محسنِ انسانیتؐ، تاجدارِ مدینہؐ، سرورِ قلب و سینہؐ، محبوبِ خدا ؐ اور دائی حلیمہ کی گود میں پلنے والے دنیا کے سب سے حسین،ذہین،متین اور فطین ،احمد مجتبیٰؐ اور نبی آخرالزماں حضرت محمد مصطفےؐ تھے۔۔!!!!!!!!!
جی ہاں۔۔ یہ وہی جنت کے دروازوں اور محرابوں پر اللہ پاک کے نام کے ساتھ اپنا نام نقش پانے کا درجہ رکھنے والی ہستی تھیں جب اِنؐ کی پیدائش ہوئی تو اُس وقت کی سُپر پاور کسری کی سب سے بڑی اور معروف عبادت گاہ کی وہ آگ بجھ گئی جو صدیوں سے جل رہی تھی!!!! جمیل چہرہ اور جلیل رتبے والی یہ ہستیؐ جب پیدا ہوئیں تو کسری کے دربار کے چودہ کنگرے اور بالکونیاںزمیں بوس اور زمین دوزہوگئے!!!! حسنِ یوسف سے زیادہ حُسن کا شہکارؐ یہ وہی ہستی تھی جب دنیا میں آئی تو خانہ کعبہ میں صدیوں سے موجود ہابل،لات اور منات نام کے بتوں سمیت وہ تین سو ساٹھ بت کہ جنہیں خانہ کعبہ میں اتنی بلندی پر رکھا اور کھڑا کیا جاتاتھا کہ دنیا کی کوئی طاقت ان تک پہنچ نہیں سکتی تھی۔۔اوندھے منہ گر گئے!!!!
آج پوری دنیا میں اُسی ہستیؐ کی یومِ ولادت منائی جارہی ہے جو وجہ تخلیقِ کائنات ہے۔یہودی راہب عبد اللہ ابن سلام نے روایت کیا کہ میں نے حقانیت اور سچائیت سے معمور نبی آخر الزماںؐ کے منہ مبارک سے جو پہلے الفاظ سُنے وہ یہ تھے۔۔۔:
’’ اے لوگوں۔۔سلام پھیلاو،دوسروں کو کھانے کی پیشکش کرو اور رات کو اُس وقت عبادت کرو جب سب سو چکے ہوں، تم ضرور جنت میں داخل ہو گے‘‘
آج آقائے دو جہاںؐ کا یومِ ولادت مناتے ہوئے اگر ہم اپنے نبی پاکؐ مندرجہ بالا قولِ اقدس پر غور کریں ایک بات طشت از بام ہے کہ شریعتِ محمدی اور دینِ اسلام سلام،سلامتی اور امن سے شروع ہو کر خلقِ خدا کے پیٹ کی دوزخ کو ٹھنڈا کرنے سے ہوتے ہوئے عبادات پر ختم ہوجاتا ہے۔بلا وجہ ایک انسان کا دوسرے انسان کی جان ،مال اور عزت کے درپے ہونا اور دوسرے لفظوں میں معاشرے میں فتنہ و فساد کا بازار گرم کرنا نبی پاکؐ کے درسِ حقانیت اور فلسفہ سچائیت کے منافی ہے۔ آج بارہ ربیع الاول کو نبی آخرالزماںؐ کی ولادت باسعادت کے موقع پر یہ بات ہمیں اپنے پلو کے ساتھ باندھ لینی چاہیے کہ انسانوں کی بھوک کو ختم کرنا اور اُنہیں خوراک اور کھانا فراہم کرنا عین اسلام ہے اور ہمارا ہر وہ ذاتی اور اجتماعی فعل کہ جس کی وجہ سے ہمارے معاشرے کے انسانوں کی بھوک اور غربت میں اضافہ ہو وہ خلاف اسلام اور شریعتِ محمدی سے متصادم ہے!!!!!!
دنیائے دوجہاں کے سب سے سچے اور سُچے انسانؐ کی تعلیمات کہ جنہیں دنیا دینِ اسلام کے نام سے جانتی مانتی پہچانتی اور گردانتی ہے۔۔اُن کا حاصل وصول یہ ہے کہ سلام اور سلامتی کا پیکر بن کر فتنہ و فساد کی صورت میں کسی دوسرے انسان کی عزت جان اور مال پر بلاوجہ اور بلا عذر ہاتھ مت ڈالو اور اپنے ارد گرد کے انسانوں میں اپنی استطاعت کے مطابق بھوک اور افلاس کے خاتمے کو اپنی زندگی کا مقصد بنا لو۔۔۔!!!!
اللہ پاک ہمیں اپنے محبوبؐ اور وجہ تخلیق کائناتؐ کے صدقے دنیا میں اپنے اردگرد کے انسانوں کے لیے امن و سلامتی اور روزگار کا باعث بنائے اور اپنے ارد گرد کے انسانوں کے پیٹ کی ضروریات کو سمجھنے جاننے اور اپنی استطاعت کے مطابق پورا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین۔تمام عالمِ اسلام کو نبی آخرالزمانؐ اور وجہ تخلیقِ کائنات محمدِ مصطفےؐکا یومِ ولادت باسعادت مبارک ہو۔۔!!!!!!
Prev Post
Next Post
تبصرے بند ہیں.