دہلی : بھارت کے شہر دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے جیل سے باہر آنے کے بعد نئے دفتر پر عام آدمی پارٹی کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اپنے استعفیٰ کا اعلان کر دیا۔
عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ اے اے پی کے نئے دفتر سے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک وہ بری نہیں ہوجاتے وہ وزیراعلیٰ کے عہدے پر نہیں بیٹھیں گے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نئے وزیراعلٰی کے نام کا اعلان دو تین روز میں کر دیا جائے گا۔ غور طلب بات ہے کہ جیل سے باہر آنے کے بعد دہلی کے وزیر اعلیٰ کا یہ پہلا خطاب ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں بھگوان ہنومان جی کا شکریہ ادا کرتا ہوں کیونکہ ان کا آشیرواد ہمیشہ ہمارے ساتھ ہے، میں ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ہمارے لیے دعا کی۔ اروند کیجریوال نے کہا کہ مجھے جیل میں سونے اور پڑھنے کا بہت وقت ملا، میں نے بہت سی کتابیں پڑھی ہیں اور جب میں نے جیل سے ایل جی کو اکلوتا خط لکھا تو مجھے دھمکی دی گئی۔
انہوں نےمزید کہا کہ بھگت سنگھ کی شہادت کے بعد ایک انقلابی وزیر اعلیٰ جیل گیا تھا اور ان کی شہادت کے بعد آج ملک میں آمرانہ حکومت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں 150 سے 200 دن تک جیل میں رہا۔ اس سے میرے حوصلے مزید بلند ہو گئے۔ یہ لوگ پوچھتے تھے کہ چیف منسٹر اروند کیجریوال نے استعفیٰ کیوں نہیں دیا۔ میں جمہوریت کو بچانا چاہتا تھا اس لیے استعفیٰ نہیں دیا۔
جہاں بی جے پی کی حکومت نہیں ہے وہاں یہ لوگ وزیر اعلیٰ کے خلاف فرضی کیس دائر کرتے ہیں۔ میں نے ثابت کیا کہ حکومت جیل کے اندر سے بھی چلتی ہے۔ تمام وزرائے اعلیٰ سے کہتا ہوں کہ اگر وزیر اعظم آپ کے خلاف جھوٹا مقدمہ دائر کریں تو استعفیٰ نہ دیں۔ جیل سے حکومت چلانا۔ کیونکہ جمہوریت کو بچانا ہے۔ آج عام آدمی پارٹی ان کی ہر سازش کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے کیونکہ عام آدمی پارٹی ایماندار ہے۔
تبصرے بند ہیں.