عمران اور صیہونی گٹھ جوڑ بے نقاب !

30

کبھی اسلامو فوبیا کو بنیاد بنا کر لمبے لمبے بھاشن تو کبھی "اسلامی ٹچ” دے کر عوام الناس کی حمایت سمیٹنے کے جتن۔۔ تحریک انصاف کے بانی نے ہر وہ کام کیا جس میں ان کی "اداکاری”واضح ہوتی تھی۔ ایک طرف عوام کی حمایت سمیٹنے کے لئے بڑی "اداکاری” کے لوازمات پورے ہو رہے تھے تو بیک ڈور جو کچھ ہو رہا تھا وہ پاکستانیوں کو ہوشیار کرنے کیلئے کافی ہے۔ عمران خان نے وہ کچھ کر دیا جو کوئی پاکستانی سوچ بھی نہیں سکتا ہے۔ یعنی آپ سمجھ لیں کہ ایک چہرے کے کئی روپ ہوں۔۔ تو یہ مثال بانی پی ٹی آئی پرپورا اترتی ہے۔۔۔ جی ہاں۔۔۔ چارستمبر کواسرائیل کے ممتاز جریدے ’’ٹائمز آف اسرائیل‘‘ میں اینور بشیروا کا چھپنے والا مضمون پاکستان میں پائے جانے والے بانی پی ٹی آئی اور گولڈ سمتھ خاندان کے سیاسی گٹھ جوڑ بارے عمومی تاثر کی توثیق کرتا ہے۔ اس مضمون کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی رہائی اور اقتدار تک رسائی نہ صرف پاکستان بلکہ امت مسلمہ کے اسرائیل سے تعلقات میں بہتری کی ضامن ہے۔مزید بین الاقوامی یہودی لابی میں گولڈ سمتھ خاندان کی اہمیت اور صیہونی مفادات کے تحفظ میں اس خاندان کے کردار پر بحث کی گئی ہے۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ مصنف نے اِسی پیرائے میں گولڈ سمتھ خاندان اور بانی پی ٹی آئی کے باہمی تعلقات کو بھی اجاگر کیا جس سے یہ نتیجہ اخذ کیا جاسکتا ہے کہ دونوں فریق کیسے ایک دوسرے کے مفادات کے تحفظ میں ممد ثابت ہوتے رہے ہیں اسکی وضاحت میں مضمون نگار نے لندن میئر انتخابات کی مثال دی جس میں بانی پی ٹی آئی نے پاکستانی نژاد صادق خان کے مقابلے میں زیک گولڈ سمتھ کی حمایت کی۔ ٹائمز آف اسرائیل میں چھپنے والے اس مضمون میں پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بھی ذکر کیا گیا جس میں فلسطین کی بھرپور سپورٹ اور اسرائیل کی مخالفت اہم جزو ہے۔ تاہم اس امر کی بھی توثیق کی گئی کہ جہاں بانی پی ٹی آئی پاکستان کی خارجہ پالیسی کے مطابق ایک عوامی موقف رکھتے تھے وہیں وہ اسرائیل سے بیک ڈور ڈپلومیسی کے ذریعے بہتر تعلقات کے بھی خواہاں تھے۔ ان عوامل کو بنیاد بناتے ہوئے مضمون نگار نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی اور اقتدار میں واپسی کو اسرائیل اور صیہونی برادری کیلئے اہم قرار دیا اور اس کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی تجویز دی۔ تو جناب کیسا لگا عمران خان کا سرپرائز۔۔ صاف اور سیدھی بات ہے اگر اسرائیل کسی بھی پاکستانی کی حمایت کرے اور وہ بھی کھل کر تو اس کا کیا مطلب ہوا بھلا؟ اس کا واضح مطلب یہی ہے کہ اسرائیل اسی شخص یا گروہ کی حمایت کرے گا جو اس کا ہم خیال ہوگا۔ عمران خان کا صہیونی طاقتوں سے گٹھ جوڑ یا حمایت اب کسی سے ڈھکی چھپی نہیں رہی۔ یہ ایک پاکستانی کو جگانے کے لئے کافی ہے۔ ساتھ ہی اسرائیل میڈیا کی یہ خبر ان نوجوانوں کے لئے بھی واضح پیغام ہے جو کسی نہ کسی طرح "انقلاب” کے بہکاوے میں آکر اپنے مستقبل سے کھیل رہے ہیں۔ جو شخص میئر لندن کے انتخاب کیلئے صادق خان کی حمایت کے بجائے زیک گولڈ سمتھ کی حمایت کرے اس سے بھی واضح ثبوت ملتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اسرائیلی لابی کے لئے نرم گوشہ رکھتے ہیں اور پاکستان اور اسرائیل کے تعلقات چاہتے ہیں۔ جبکہ آئین پاکستان اور پاکستان کا وجود ایک ایسی ریاست کو تسلیم ہی نہیں کرتا جو ناجائز طریقے سے دنیاکے نقشے پر جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی ہو۔ سبز پاسپورٹ پوری دنیا کے لئے کارآمد ہے سوائے اسرائیل کے۔ آپ اسرائیلی بمباری کی ویڈیوز تواتر سے دیکھ رہے ہیں ، جس طرح نہتے فلسطینی بچوں کو بھی نشانہ بنایا جارہاہے کئی ممالک مسلسل آوازیں اٹھارہے ہیں ، یہ سلسلہ کئی سال سے چلتا چلا آرہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کیا یہ سب کچھ نہیں جانتے؟ اس سوال کا جواب تو دینا ہی ہوگا کہ اسرائیلی میڈیا کیوں اپنی حکومت کو ایک خاص شخص کی رہائی کے لئے ہی لابنگ کی ترغیب دے رہا ہے ؟ اسرائیلی اخبارٹائمز آف اسرائیل کا مضمون ایک چارج شیٹ سے کم نہیں۔ اس خاص جماعت اور ایجنڈے نے وطن عزیز کے محافظوں پر حملہ کرنے کی جسارت کی۔ لوگ ابھی سانحہ نو مئی نہیں بھول پائے۔ پاک فوج کبھی اپنے شہریوں پر فائر نہیں کھولتی مگر اس ٹولے نے جس طرح فوجی تنصیبات پر حملے کئے اور پھر ڈھٹائی سے وضاحتیں دیں اس کی تاریخ میں کہیں مثال نہیں ملتی۔ اب بھی وطن عزیز کے حالات خراب کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔ تحریک انصاف کے جلسے میں شرکت کے لئے آنے والے ٹولے نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔ یہاں تک کہ ایک مرتبہ پھر پٹرول بم کی بھی اطلاعات ملی ہیں۔ جلسے کے شرکا کے پتھراؤسے کئی پولیس اہلکار زخمی ہوئے جس کے بعد پولیس کو شیلنگ کرنا پڑی۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے ایک مرتبہ پھر اخلاقی قدروں کو بھلا کر تقریر کی اور لاہور میں جلسے کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مریم نواز کو دھمکی دی۔ یہ سب ملکی حالات خراب کرنے کی سازش نہیں تو کیا ہے؟ جب پاکستان خارجہ پالیسی کو منظم انداز میں آگے بڑھا رہا ہے ایسے میں داخلی انتشار ایک مرتبہ پھر ملک کی بنیادیں کھوکھلی کرے گا۔ ایسے میں اسرائیلی اخبار کی جانب سے عمران خان کی حمایت یہ واضح کر رہی ہے کہ ملک دشمن طاقتیں ملکی آلہ کاروں کو ساتھ ملا کر وطن عزیز کی سلامتی سے کھلواڑ کر رہی ہیں۔ قوم ایسے عناصر کا محاسبہ کرے۔

تبصرے بند ہیں.