اسلام آباد: حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مہنگی بجلی کیخلا ف دھرنا ختم کرنے کے لئے مذاکرات پر اتفاق ہو گیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی نے حکومت کی مذاکرات کیلئے 3 رکنی کمیٹی کی پیشکش قبول کر لی ہے جبکہ جماعتِ اسلامی حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے سامنے 10 مطالبات رکھے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی کا پہلا مطالبہ ہوگا کہ بجلی بل میں 500 یونٹ تک صارفین کو بل میں 50 فیصد رعایت دی جائے، دوسرا مطالبہ ہے کہ آئی پی پیز کے ساتھ کیپسٹی پیمنٹ اور ڈالر میں ادائیگی کا معاہدہ ختم کیا جائے۔
تیسرا مطالبے میں پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کا خاتمہ اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کی واپسی شامل ہے، چوتھے مطالبے کے تحت ،،اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں 20فیصد تک کمی کا تقاضہ کیا گیا ہے، پانچویں نمبر پر سٹیشنری سمیت بچوں کی تعلیم سے متعلق آئٹمز پر ٹیکس واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
چھٹے نمبر پر مطالبہ کیا گیا کہ اشرافیہ کی عیاشیاں عوام کے لیے ناقابلِ برداشت، غیر ترقیاتی اخراجات پر 35 فیصد کٹ لگایا جائے جبکہ زراعت اور صنعت پر ٹیکسوں کا ناجائز، ناقابلِ برداشت بوجھ 50 فیصد کم کیا جائے۔
صنعت، تجارت اور سرمایہ کاری کو یقینی بنایا جائے تاکہ معاشی پہیہ چلے اور نوجوانوں کو روزگار ملے، غریب تنخواہ دار طبقہ پر ٹیکسوں کا ظالمانہ بوجھ واپس لیا جائے اور مراعات یافتہ طبقہ سے ٹیکس وصول کرنے کا مطالبہ بھی جماعت اسلامی کی فہرست میں شامل ہے۔
تبصرے بند ہیں.