اسلام آباد : اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے فواد چوہدری کی نومئی کے 4 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور کرکے پولیس کو سابق وفاقی وزیر کی گرفتاری سے روک دیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ فواد چوہدری اپنی اہلیہ حبا کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
فواد چوہدری نے تھانہ ماڈل ٹاؤن کے 2 ، تھانہ گلبرگ اور نصیر آباد کے ایک ایک مقدمے میں درخواست ضمانت دائر کی تھی۔
عدالت نے پولیس کو فواد چوہدری کی گرفتاری سے روکتے ہوئے فواد چوہدری کی 20 اپریل تک عبوری ضمانت منظور کی اور آئندہ سماعت پر مقدمات کا ریکارڈ طلب کر لیا۔عدالت نے آئندہ سماعت پر پولیس سے مقدمات کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے۔
عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافی نے فواد چوہدری سے سوال کیا کہ، کیا اب بھی آپ کو گرفتاری کا خطرہ ہے۔ جس پر سابق وفاقی وزیر نے جواب دیا کہ پاکستان میں ہر شخص کو ہر وقت خطرہ ہے، میں 4 مرتبہ جیل سے ہو کر آیا ہوں، اور ’اللہ خیر کرے گا‘۔
یاد رہے کہ تحریک انصاف کے سابق رہنما کو 5 اپریل کو جہلم پنڈ دادن خان پروجیکٹ میں خوردبُرد کے کیس میں اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے یکم اپریل کو مذکورہ کیس میں ان کی رہائی کے احکامات جاری کیے تھے۔
فواد چوہدری نیب کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں قید تھے اور انہوں نے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر کر رکھی تھی۔
تبصرے بند ہیں.