لاس اینجلس: آسکر ایوارڈز کی تقریب کے دوران یہودی ہولی وڈ ڈائریکٹر جوناتھن گلیزر نے سٹیج پر فسلطین کے حق میں بیا ن دیتے ہوئے اپنا آسکر ایوارڈ قبول کیا۔
آشوٹز اور ہولوکاسٹ کے بارے میں جرمن زبان کی فلم ’دی زون آف انٹرسٹ‘ بنانے والے ہولی وڈ ڈائریکٹر جوناتھن گلیزر نے بہترین بین الاقوامی فلم کا ایوارڈ جیتا ہے، اس فلم نے آسکر کے لیے پانچ نامزدگیاں بھی حاصل کی تھیں۔
اپنا ایوارڈ حاصل کرتے ہوئے ڈائریکٹر جوناتھن گلیزر نے نے فلم میں اپنے ساتھ کام کرنے والوں کا شکریہ ادا کرنے کے بعد، اپنی فلم کو ماضی سے جوڑتے ہوئے حالیہ صورتحال پر عکاسی کرنے کو کہا، انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ:
”ہماری فلم دکھاتی ہے کہ غیر انسانی سلوک اپنے بدترین حالات کی طرف لے جاتا ہے۔ اس نے ہمارے تمام ماضی اور حال کو تشکیل دیا ہے۔“
ہدایت کار جوناتھن گلیزر جو یہودی ہیں، انہوں نے مزید کہا: ” ابھی، ہم یہاں ایسے مردوں کے طور پر کھڑے ہیں جو اپنی یہودیت اور ہولوکاسٹ (کی تاریخ) کو ایک قبضے کے ذریعے ہائی جیک کیے جانے کی تردید کرتے ہیں جس کی وجہ سے بہت سے معصوم لوگوں کے لیے تنازعات پیدا ہوئے ہیں،
”چاہے اسرائیل میں 7 اکتوبر کے متاثرین ہوں، یا غزہ پر جاری حملے، ہر کوئی اس غیر انسانی سلوک سے متاثر ہے، ہم اس کے خلاف کیسے لڑ سکتے ہیں؟“
گلوکار بلی ایلش، اداکار مارک روفالو، اور ریمی یوسف ان مشہور شخصیات میں شامل تھے جنہوں نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا دفاع کرتے ہوئے ریڈ کارپٹ پر اپنا لباس پر سُرخ رنگ کی پِن پہنی ہوئی تھی۔
یہ پِن امریکی صدر جو بائیڈن کو لکھے ایک کھلے خط کے بعد لگائی گئی، جس پر غزہ میں فوری جنگ بندی کی حمایت کرتے ہوئے تقریباً 400 فنکاروں نے دستخط کیے تھے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار 45 فلسطینی شہید اور 72 ہزار 654 زخمی ہوچکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملوں سے اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔
تبصرے بند ہیں.