سیستان میں علیحدگی پسندوں کے خلاف کارروائی

114

ایران کی جانب سے پاکستان میں بلوچستان کے علاقے میں میزائل حملہ کیا گیا ہے جس سے دو بچے شہید ہو ئے ہیں ۔ ایران کی اس بزدلانہ حرکت پر دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی خودمختاری کی یہ خلاف ورزی مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور اس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں، نتائج کی ذمہ داری پوری طرح سے ایران پر عائد ہوگی۔ دفتر خارجہ کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے کہ دہشتگردی خطے کے تمام ممالک کیلئے مشترکہ خطرہ ہے جس کیلئے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے، اس طرح کی یکطرفہ کارروائیاں اچھے ہمسایہ تعلقات کے مطابق نہیں ہیں اور یہ دو طرفہ اعتماد کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہیں۔اس سنگین حملے کے نتیجے میں پاکستان نے ایران سے اپنا سفیر واپس بلالیا ہے جو اب تک کی اطلاع کے مطابق وطن واپس پہنچ چکے ہیں اور ایرانی سفیر کو ملک بدر کر نے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ اس کے علاوہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ 18 جنوری کی صبح پاکستان نے ایران میں اسٹرائکس کیں، ان دہشتگردوں کے خلاف کارروائیاں کیں جو پاکستان میں حالیہ حملوں میں ملوث تھے، پاکستان نے حملہ آور ڈرونز، راکٹس اور دیگر ہتھیاروں سے کارروائیاں کیں۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا ہے کہ سیستان میں بلوچستان لبریشن آرمی اور بلوچستان لبریشن فرنٹ کی پناہ گاہوں کو کامیابی سے نشانہ بنایا، یہ آپریشن انٹیلی جنس کی بنیاد پر کیا گیا اور اس آپریشن کا نام مرگ بر رکھا گیا تھا۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ نشانہ بنائے گئے ٹھکانے بدنام زمانہ دہشتگرد استعمال کر رہے تھے، پاکستان کی مسلح افواج دہشتگردی کی کارروائیوں کے خلاف پاکستانی شہریوں کی حفاظت کویقینی بنانے کے لیے مستقل تیار ہے۔شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ہمارا عزم ہے پاکستان کی علاقائی حدود کی خودمختاری کو ہر صورت میں محفوظ بنائیں گے، یہ پناہ گاہیں بدنام زمانہ دہشتگرد دوستہ عرف چیئرمین، بجرعرف سوغت، ساحل عرف شفق، اصغرعرف بشام اور وزیر عرف وزی سیت بھی استعمال کرتے رہے ہیں۔ آئی ایس پی آر کا مزید کہنا ہے کہ کسی بھی قسم کے مس ایڈونچر کے بارے میں ہمارا عزم غیر متزلزل ہے، عوام کی مدد سے پاکستان کے تمام دشمنوں کو ناکام بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں ۔الحمد للہ ! یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ سیاسی و مذہبی جماعتوں سمیت صدر مملکت اور چیئرمین سینٹ نے بھی ایران میں دہشت گردوں کو مہارت سے نشانہ بنا نے پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

قارئین کرام! کھلم کھلا اور بدمعاشی کے ساتھ پاکستان کی خودمختاری اور سرحدوں کی پامالی، اس بات کی عکاس ہے کہ یمن، عراق، لیبیا اور شام کے بعد اب ایران پاکستان کے خلاف مہم جوئی کر رہا ہے۔ دشمن قوتوں کے ہاتھوں پر کھیلتے ہوئے ایران کے ذریعے پاکستان کو بہت عرصے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اب تو یہ بات بالکل واضح ہو چکی ہے کہ بلوچستان میں دہشتگردی کے پیچھے ایران ہی ہے۔ یہ ہی بلوچستان کے دہشتگردوں کو پناہ بھی دیتا ہے اور ٹریننگ بھی دیتا ہے۔ یہ بات بھی اب چھپی نہیں رہی کہ ایران کی تمام تیل کمپنیوں کو اسرائیل ہی چلاتا ہے۔فلسطینیوں کی نسل کشی میں خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے والے ایران کے چہرے سے نقاب اٹھ چکا ہے اور اب یہ ڈرامہ انجام کو پہنچا کہ اسرائیل اور ایران دشمن ہیں۔ بالکل! ہر گز نہیں۔ بلکہ بہترین دوست ہیں اور ایک دوسرے کو مکمل سپورٹ کرتے ہیں۔ حزب اللہ کے ذریعے لبنان کو جس نہج پر پہنچایا گیا وہ بھی سب کے سامنے ہے۔

ان شاء اللہ!!! اس کا چہرہ عیاں ہونے پر پاکستانی فوج نے جس طرح کا جواب دیا ہے وہ پاکستانی عوام کے دلوں کی آواز تھی ۔ پاک فوج اور عوام مل کر اپنے ملک کی سالمیت اور بقا کے لئے کھڑے ہیں اور ہر اس دشمن جماعت، قوت اور ملک سے لڑنے کا عزم کرتے ہیں کہ پاکستان کی طرف دیکھنے والی ہے میلی نظر کو پھوڑ دیا جائے گا اور اس کو عبرت کا نشانہ بنا دیا جائے گا۔

تبصرے بند ہیں.