لاہور: پنجاب حکومت نے لاہور میں بڑھتی ہوئی اسموگ سے نمٹنے کے لیے بدھ کے روز ورک فرام ہوم، آن لائن اسکولنگ اور پبلک ٹرانسپورٹ محدود کرنے پر غور شروع کر دیا۔
نگران وزیر ٹرانسپورٹ پنجاب ابراہیم حسن مراد نے کہا کہ اسموگ کے تدراک کیلئے مختلف اقدامات پر غور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے جو اقدامات اٹھائے ان کے بہتر نتائج برآمد ہوئے اور اسی لیے اسموگ کو کم کرنے کیلئے مزید کوششیں کی جارہی ہیں۔
ابراہیم حسن مراد نے مزید کہا کہ فضائی آلودگی میں اضافے کا سبب بننے والی گاڑیوں کے مالکان پر جرمانہ ہوگا جبکہ انڈسٹری، بھٹہ مالکان اور زرعی زمینوں پر فصلوں کی باقیات جلانے والوں کے خلاف بھی سخت کریک ڈاؤن کریں گے۔
دوسری جانب نگران وزیراعلیٰ پنجاب نے اسموگ کی صورت حال پرکل اجلاس طلب کر لیا جس میں اسموگ کے تدارک کے لیے سخت فیصلے کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق سخت فیصلوں میں مارکیٹوں کو ہفتے میں 2 دن بند کرنے کی تجویز پر بھی غور ہوگا۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں سیکرٹری ٹرانسپورٹ گاڑیوں کی آمدورفت محدود کرنے کے حوالے سے اقدامات پرآگاہ کریں گے جب کہ ڈپٹی کمشنرز فصلوں کی باقیات جلانے پر پابندی کے فیصلے پر عمل کروائیں۔
نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے ٹائر جلانے والی فیکٹریوں کے خلاف بھی سخت کارروائی اور سیکرٹری اسکول ایجوکیشن کو پرائمری اسکول میں ماسک کا استعمال یقینی بنائے جانے کی ہدایت کی ہے۔
تبصرے بند ہیں.