منظم جرائم اور مجرمانہ اداکار

84

منظم جرائم کے عالمی انڈیکس کے تحت منظم جرائم کو پندرہ مجرمانہ بازاروں اور پانچ جرائم پیشہ ایکٹرز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ مجرمانہ منڈیوں اور مجرمانہ اداکاروں کی اقسام بیان کرتے ہوئے 2023 انڈیکس اس بات کی زیادہ جامع تصویر پیش کرتا ہے کہ عالمی سطح پر کس طرح سول سوسائٹی، غیر سرکاری تنظیموں اور انسانی حقوق کے محافظوں کے لیے جگہ سکڑ رہی ہے جو منظم جرائم اور بدعنوانی پر روشنی ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ عالمی سطح پر منظم جرائم کس طرح کام کرتے ہیں اور معاشرے پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں تاکہ عالمی پالیسی سازوں اور پریکٹیشنرز کو کامیاب جوابات مرتب کرنے میں بہتر مدد مل سکے۔ انڈیکس کے تحت یہ بات قابل ذکر ہے کہ آج عالمی آبادی کا کم از کم 83% ایسے ممالک میں رہتا ہے جہاں جرائم کی اعلی سطح ہے۔ جبکہ 2022 میں تمام خطوں میں مجرمانہ اداکاروں کی تمام اقسام کے اثر و رسوخ کی رسائی اور وسعت میں اضافہ ہوا۔ ریاست سے جڑے اداکار غیر قانونی معیشتوں کو سہولت فراہم کرنے اور جرائم کو روکنے میں سب سے زیادہ غالب ایجنٹ بنے ہوئے ہیں۔ 2022 میں ریاست سے منسلک اداکار سب سے زیادہ وسیع پیمانے پر مجرمانہ اداکاروں کی قسم رہے۔ کووڈ کے بعد کی دنیا میں تنازعات اور بحرانی حالات میں نجی فوجی اور سکیورٹی گروپوں کی شمولیت نے غیر ملکی مجرموں کے لیے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے مواقع پیدا کیے ہیں۔ انڈیکس یہ وضاحت بھی کرتا ہے کہ جرائم میں ریاست کی شمولیت منظم جرائم کو آگے بڑھانے کا سب سے بڑا سبب ہے جو کہ بالخصوص آمرانہ ریاستوں میں ہوتا ہے۔ بہت سے ممالک میں سول سوسائٹی کے خلاف سخت کریک ڈاؤن سماجی عدم اطمینان اور حکومتوں میں عدم اعتماد کو بڑھا رہے ہیں۔ مجرمانہ اداکار بھی تنازعات کے حالات سے پیش آنے والے خلل کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ مجرمانہ اداکاروں کا اوسط عالمی اسکور 10 میں سے 5.19 تھا جو کہ مجموعی عالمی جرائم کے اسکور کو بڑھانے کا بنیادی عنصر تھا. جن میں ریاست سے جڑے اداکاروں نے 5.95 کے اوسط اسکور کے ساتھ، دنیا بھر میں مجرمانہ منظر نامے پر غلبہ حاصل کرنا جاری رکھا۔ ان کے اثر و رسوخ میں 2021 کے نتائج کے مقابلے میں 0.20 پوائنٹس کے کافی مارجن سے اضافہ ہوا ہے۔ تاہم، تمام مجرمانہ اداکاروں کی مسلسل رسائی اور اثر و رسوخ کو پہچاننا بھی ضروری ہے۔ مثال کے طور پر، مجرمانہ نیٹ ورکس (5.66) دوسرے سب سے زیادہ بااثر اداکار رہے، اور ان میں دوسرا سب سے بڑا اضافہ (+0.21) ریکارڈ کیا گیا۔ غیر ملکی اداکاروں نے تیسرے نمبر پر (5.54) اور سب سے زیادہ اضافہ (+0.26) ریکارڈ کیا۔ آخر کار مافیا طرز کے گروپس (4.02) نے بھی عالمی سطح پر اپنے اوسط اسکور میں اضافہ کیا، اگرچہ یہ اضافہ دیگر اداکاروں کی اقسام کی نسبت کافی حد تک کم ہے۔ مافیا طرز کے گروہ دوبارہ عالمی سطح پر سب سے کم پھیلے ہوئے پائے گئے، حتیٰ کہ نئے اداکاروں کی قسم، نجی شعبے کے اداکاروں (4.76) کے عالمی مقابلے میں بھی ان کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ تمام مجرمانہ اداکاروں کے اشاریوں میں جو اضافہ مسلسل دیکھا گیا ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ منظم جرائم کے مرتکب افراد نے اپنی رسائی کو بڑھا لیا ہے۔ مجموعی طور پر دیکھا جائے تو نتائج اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ کس طرح ریاست سے جڑے مجرمانہ اداکار انسداد جرائم کی مؤثر حکمت عملیوں کی ترقی اور نفاذ میں ایک بڑی رکاوٹ بنتے رہتے ہیں۔ نتائج کے مطابق ریاستی ایمبیڈڈ اداکاروں کا یہاں تشخیص کیے گئے 193 ممالک میں سے 122 میں میں بہت زیادہ اثر و رسوخ ہے۔ اگرچہ کسی بھی طرح سے ایسا نہیں ہے کہ ریاست کے تمام عہدے دار جرائم میں ملوث ہیں یا انہیں سہولت فراہم کرتے ہے لیکن ریاست سے منسلک اداکاروں کی وسیع پیمانے پر موجودگی تشویشناک ہے۔ ریاستی ایمبیڈڈ اداکاروں کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں بنیادی طور پر آمرانہ حکومتیں ہیں۔ اکانومسٹ انٹیلی جنس یونٹ کے 2022 ڈیموکریسی انڈیکس کے تحت جن ممالک میں ریاست سے منسلک اداکاروں کا زیادہ اثر و رسوخ پایا گیا انہیں آمرانہ حکومتوں کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے۔ ان ممالک میں جہاں ریاست میں شامل اداکاروں کا انڈیکیٹر 9.0 یا اس سے اوپر تھا، 85% ڈیموکریسی انڈیکس کی آمرانہ حکومت کی درجہ بندی کے تحت آتے ہیں۔ یہ نتائج اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ جن ممالک میں قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کی عدم موجودگی ہے، جہاں احتساب اور حکومتی شفافیت کا طریقہ کار مبہم ہے اور سول سوسائٹی کی شرکت پر پابندی ہے وہاں ریاست کے زیر کنٹرول منظم جرائم عملی طور پر بے لگام پھیلتے دکھائی دیتے ہیں۔ اسی طرح غیر ملکی اداکار کی تعریف کے مطابق، ’غیر ملکی اداکار‘ سے مراد ایسا کسی بھی قسم کا مجرمانہ اداکار ہے جو اپنے ملک سے باہر کام کرتا ہے۔ مجرمانہ منڈیوں میں پوری دنیا سے غیر ملکی اداکار شامل ہوتے ہیں، یہ زیادہ تر پڑوسی ممالک کے سرحدی علاقوں سے تعلق رکھنے والے گروہ ہیں جو غیر ملکی اداکاروں کے اسکور کو بڑھاتے ہیں۔ یہ عام طور پر اسپل اوور خطرے کے نتیجے میں ہوتا ہے جس کا سامنا ہمسایہ ممالک کو ان کی مطابقت اور سرحدوں کی حفاظت میں دشواری کی وجہ سے کرنا پڑ سکتا ہے جب جرائم زیادہ ہوتے ہیں تو اداکار خاص طور پر وسیع ہوتے ہیں۔ ایک مثال بوسنیا اور ہرزیگووینا ہے، جو بلقان کے بہت سے پڑوسی ممالک بشمول سربیا اور کروشین مجرمانہ گروہوں کے غیر ملکی مجرموں کے لیے ایک پرکشش مقام ہے۔ غیر ملکی اداکاروں اور اداکاروں کی دیگر اقسام کا انحصار ایک دوسرے پر ہوتا ہے۔ تاہم مافیا طرز کے گروہ بڑے مارجن سے کم سے کم وسیع پیمانے پر اداکاروں کی قسم بنے ہوئے ہیں۔ واحد براعظم جہاں یہ اداکار مجرمانہ بازاروں پر مضبوط اثر و رسوخ رکھتے ہیں، امریکہ ہے، جہاں یہ گروہ – بنیادی طور پر’نارکو کارٹل‘ کی شکل میں – تیسرے نمبر پر ہیں، اور جہاں ان کے اسکور اور دیگر اداکاروں کی اقسام کے درمیان فرق نمایاں طور پر ہے۔ مافیا طرز کے گروہ بدعنوان ریاستی اشرافیہ کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی روابط برقرار رکھنے کی وجہ سے علاقائی کنٹرول کی خصوصیت رکھتے ہیں اور وہ ہیں، جس سے وہ اپنی کارروائیوں کی حد کو بڑھانے اور بڑھتی ہوئی عالمی مجرمانہ معیشت کے مطابق ڈھالنے کے قابل بناتے ہیں. اسی طرح پرائیویٹ سیکٹر کے اداکار کئی مجرمانہ بازاروں میں ملوث ہیں، جن میں مالی جرائم، خاص طور پر ٹیکس چوری اور غبن کے ساتھ ساتھ سمگلنگ کی سرگرمیاں شامل ہیں۔ کچھ صنعتیں، جیسے کہ تعمیرات، رئیل اسٹیٹ، مہمان نوازی اور نقل و حمل، خاص طور پر منظم جرائم کے اثر و رسوخ کے لیے حساس ہیں۔ اس لیے عالمی مجرمانہ منظر نامے کی ایک جامع تفہیم حاصل کرنے کے لیے ان اداکاروں کی شمولیت کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔ اگرچہ منظم جرائم کے بارے میں ناگزیر طور پر علمی خلا جاری رہے گا، لیکن انڈیکس نے مزید تجزیہ کرنے کی بنیاد رکھی ہے تاکہ پالیسی سازوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کوموثر ردعمل لاگو کرنے کے لئے ان ٹولز سے بہتر طریقے سے لیس کیا جا سکے، جن کی انہیں ضرورت ہے۔

تبصرے بند ہیں.