دبئی : ملازمین تیزی سے روزگار بدلنے لگے ہیں۔ امارات میں ایک تحقیق سے ثابت ہوا ہےکہ ملازمین کے روزگار بدلنے کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ گذشتہ بارہ کے دوران لگ بھگ ہر چار میں سے ایک شخص بہتر مواقع کی تلاش میں روزگار بدل رہا ہے۔
مالیاتی خدمات کی فرم زیورخ کے مطابق، یہ رجحان یک طرفہ نہیں ہے۔ سروے کے مطابق، زیادہ تر ملازمین نے اگلے 12-18 مہینوں میں ملازمت کے نئے مواقع تلاش کرنے کے لیے مضبوط ارادے کا اظہار کیاہے۔
سعودی عرب میں، 78 فیصد ملازمین ملازمتیں تبدیل کرنے پر غور کر رہے ہیں، جبکہ اسی طرح کے جذبات ان کے یو اے ای کے 74 فیصد ہم منصبوں نے شیئر کیے ہیں۔ 25-34 سال کی عمر کے گروپ میں خواتین اور کم عمر ملازمین کیریئر کے نئے مواقع تلاش کرنے میں سرگرم ہیں۔
متحدہ عرب امارات میں، ٹیکنالوجی، بینکنگ اور آڈیٹنگ کے شعبے خاص طور پر ہائرنگ میں اضافہ ہورہا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی جاب مارکیٹ جس کا سامنا کر رہی ہے وہ پچھلے 3 سالوں میں سے ہر ایک کے رجحانات سے بالکل مختلف ہے۔ اگر وبائی مرض نے 2020 میں تمام شعبوں میں افرادی قوتوں میں رکاوٹیں پیدا کیں، تو 2021 میں زیادہ تر زمروں میں کاروبار ہائرنگ کے حوالے سے سستے تھے۔
جولائی اور اگست میں کی جانے والی اس تحقیق میں متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں 2,507 جواب دہندگان کو سروے کیا گیا، جن میں سے 1,255 آجر تھے۔ یہ اس بات پر روشنی ڈالتا ہے کہ کس طرح کام کے منظر نامے کے مرکزی پہلوؤں، جیسے کہ ہنر کی کمی، ملازمین کے فوائد اور کام کی جگہ کی ثقافت، پچھلے ایک سال کے دوران خطے میں کیسے تیار ہوئی ہے۔
تبصرے بند ہیں.