نئی دہلی:بھارت نے سوشل میڈیا سے بچوں کے متعلق متنازع مواد ہٹانے کی اہم قدم اٹھایا ہے اور سوشل میڈیا ایپلی کیشز،ایکس، یوٹیوب اور ٹیلی گرام کو متنازع مواد ہٹانے کی ہدایت کی ہے۔ بھارت کی وزارت انفارمیشن وٹیکنالوجی نے نوٹس جاری کیا ہے جس میں بچوں کے جنسی استحصال کے مواد کو ہٹانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کاکہنا ہے کہ ہدایات کی تعمیل میں ناکامی کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے قوانین کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا۔ وزارت نے تینوں پلیٹ فارمز کو یہ بھی بتایا کہ ہدایات کی تعمیل میں کسی بھی طرح کی تاخیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کے سیکشن 79 کے تحت کارروائی ہوسکتی ہے ۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم اس طرح کا انتظام کریں کہ اگر بچوں کے جنسی استحصال پر مبنی مواد ڈالے جائیں تو وہ خود بخود ہی بلاک ہو جائیں۔ اس کے لیے اپنے ایلگوردم کو بدلیں اور اپنے رپورٹنگ میکانزم کی بھی اصلاح کریں۔ اگر ان ہدایات پر عمل نہیں کیا جاتا ہے تو آئی ٹی ایکٹ 2021 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 79 کے تحت انھیں قانون سے بچانے والی سیکورٹی واپس لے لی جائے گی۔
انٹرنیٹ پر بچوں کے جنسی استحصال سے متعلق مواد اکثر دیکھنے کو ملتے ہیں۔ اس معاملے میں اب مرکزی حکومت نے سخت رخ اختیار کر لیا ہے۔مرکزی وزیر برائے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی راجیو چندر شیکھر کاکہنا ہے کہ حکومت آئی ٹی قوانین کے تحت ایک محفوظ اور بھروسہ مند انٹرنیٹ بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
تبصرے بند ہیں.