عمران خان کو جیل سے باہر ہونا چاہیے، بندکمروں میں ہونے والے فیصلے نہیں مانتا، الیکشن کے بجائے ریاست کو بچایا جائے: فضل الرحمن
پشاور : پی ڈی ایم کے سربراہ اور امیر جے یو آئی مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ الیکشن ہوا تو حالات انتہائی مخدوش ہوجائیں گے۔ نہیں معلوم کون لوگ ہیں جو بند کمروں میں بیٹھ کر فیصلے کر رہے ہیں۔ سیاستدانوں کو الیکشن کی فکر ہے لیکن ریاست ڈوب رہی ہے۔ پاکستان داخلی مشکلات سے اور بیرونی خطرات سے بھی دوچار ہے۔ میرے ہاتھ کھلے ہوں اور مخالف کے بندھے تو مزہ نہیں آتا۔ عمران خان سمیت تمام سیاستدانوں کو جیل سے باہر ہونا چاہیے۔
پشاور میں جے یو آئی کے سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ معیشت کو دوبارہ اٹھانا بہت مشکل ہوگیا ہے۔ یہ نہ ہو کہ 21 اکتوبر کے بجائے 12 اکتوبر ہو جائے ۔ باہر سے ملک میں سرمایہ کاری بند ہوجائیگی تو تلخیاں بڑھ جائیں گی۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری نہیں ہورہی تو ملک کیسے چلے گا۔ سیاستدانوں کو الیکشن کی فکر ہے اور ریاست ڈوب رہی ہے۔ ہمیں اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا ہوگا۔ مغربی دنیا کی لابیز پاکستان میں کام کررہی ہیں۔ کون لوگ ہیں جو اپنے آپ کو عقل کل سمجھتے ہوئے بند کمروں میں بیٹھ کر پاکستان کے فیصلے کرتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پورے پاکستان کا ڈھانچہ ہل چکا ہے، ہر کوئی یہاں پریشان ہے۔ ہماری جنگ ایک نظریاتی جنگ ہے ہم نے اسرائیل کے ایجنڈے کو شکست دی ہے۔ایک ایسا عنصر ملکی سیاست میں داخل ہوا جس نے یہودیت سے ہدایت لی۔ حل ہونے کے بجائے معاملات دن بدن گھمبیر ہوتے جارہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں اس بات پر غور کرنا ہے کہ ہماری مشکلات کیا ہیں۔ آپ کو الیکشن کی فکر ہے،ادھر ریاست خطرے میں ہے۔ کہنا چاہتا ہوں افغانستان اور پاکستان میں ایک کمیشن قائم کیا جائے جو ان مسائل کا حل نکالے۔ ہماری بیورکریسی افغانیوں کی املاک و جائیدادیں گدھوں کی طرح چھین رہے ہیں۔
امیر جے یو آئی کا کہنا تھا کہ مغربی دنیا کی لابیز ادھر کام کر رہی ہیں۔ نگران حکومت کے ہاتھ میں کچھ بھی نہیں، ان سے کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ۔ اقلیتیں غیرمحفوظ ہیں، ان کے گھروں کو جلا دیا گیا۔
تبصرے بند ہیں.