اسلام آباد: پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں سزا سنانے والے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور کا کہنا ہے کہ ایک پارٹی کے چیئرمین کے خلاف فیصلہ دینے پر میرے خلاف سوشل میڈیا پر مہم شروع کی گئی، دنیا بھر سے مختلف لوگوں کی جانب سے دھمکیاں دی گئیں۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور نے رجسٹرار ہائیکورٹ کو خط لکھ کر اپنے تبادلے کی درخواست کر دی۔
رجسٹرار ہائیکورٹ کو لکھے گئے خط میں سیشن جج ہمایوں دلاور کا کہنا تھا کہ میرے بچوں کو بھی اسکول جاتے ہوئے غیرمعمولی حالات کا سامنا ہے۔ میرے اہل خانہ کے خلاف منصوبہ بندی کے ساتھ سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی۔
سیشن جج کا کہنا ہے کہ دورہ برطانیہ کے دوران بھی مجھے غیرمناسب صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔
ہمایوں دلاور نے درخواست کی کہ میرا جوڈیشل کمپلیکس کی خصوصی عدالتوں یا اسلام آباد ہائیکورٹ تبادلہ کیا جائے۔
یاد رہے کہ ہمایوں دلاور کی تنزلی کی خبریں گردش کر رہی ہیں کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی ہدایت پر سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو سزا سنانے والے جج ہمایوں دلاور کو افسر آن اسپیشل ڈیوٹی (او ایس ڈی) بنانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔نوٹیفکیشن کے مطابق دلاور کو ایڈیشنل سیشن جج کے عہدے سے ہٹا کر او ایس ڈی بنا دیا گیا ہے جب کہ انہیں اسلام آباد ہائی کورٹ رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ جج دلاور نے رواں ماہ کے آغاز میں توشہ خانہ فوجداری کیس میں پی ٹی آئی سربراہ کو تین سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ایک پارٹی چیئر مین کیخلاف فیصلہ دینے پر منصوبہ بندی کے تحت میرے خلاف مہم چلائی گئی: ہمایوں دلاور
تبصرے بند ہیں.