لندن: کینسر کی تشخیص خود کرنا بھی جلد ممکن ہوسکے گا۔ اب کینسر کی تشخیص حمل کے ٹیسٹ کی طرح یورین سے ممکن ہوسکے گی۔محققین اس سلسلے میں نینو پارٹیکل سنسر پر کام کررہے ہیں اور کینسر کی خود تشخیص کے لیے حمل کی طرز پر یورین ٹیسٹ کے لیے کام کررہے ہیں۔ کینسر کو خاموش قاتل کہاجاتا ہے لیکن اب اس بارےمیں وقت سے پہلے جانا جاسکے گا۔
محققین کے مطابق اس سینسر کی مدد سے کینسر کی مختلف اقسام کا پتہ لگایاجاسکے گا اور مرض کی تشخص آسان ہوجائے گی اس طرح سے اس کا علاج بھی جلد ممکن ہوسکے گا۔ یہ نینو پارٹیکلز رسولی کی جانچ کرکے کینسر کی سٹیج اور اس کی قسم کی تشخص کے بارے میں بتاسکیں گے۔
سینسر کو کینسر کی مختلف اقسام کے درمیان فرق کرنے اور اس بات کا اندازہ لگانے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے کہ آیا علاج کے بعد ٹیومر دوبارہ پیدا ہو رہے ہیں۔نینو پارٹیکلز کو ٹیومر کو تلاش کرنے اور ڈی این اے کی ترتیب کو خارج کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جب وہ ایسا کرتے ہیں، جو پھر پیشاب میں قابل شناخت ہوتے ہیں۔
ان ڈی این اے بار کوڈزکے تجزیہ سے مریض کے ٹیومر کی تفصیلات سامنے آسکتی ہیں۔
تبصرے بند ہیں.