لاہور: پی ٹی آئی چیئر مین عمران خان کو گرفتار کرنے والے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن عمران کشور کی جانب سے عمران خان کی گرفتاری کے وقت کے کچھ حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ڈی آئی جی لاہور عمران کشور کا کہنا ہے کہ انہوں نے جب گرفتاری کیلئے زمان پارک میں ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تو بشریٰ بی بی کی جانب سے مزاحمت کی گئی۔
زمان پارک میں چھاپے کے دوران عمران خان نے پولیس کو وارنٹ دکھانے کا کہا۔ جب انہیں دستاویز دکھائی گئی تو خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے مداخلت شروع کر دی۔ بشریٰ بی بی نے ڈی آئی جی سے پوچھا کہ کیا آپ ریڈ مارنے ادھر آئے ہیں۔
ڈی آئی جی عمران کشور نے بتایا کہ میرے ساتھ بشریٰ بی بی نےبدکلامی کرنے کی کوشش کی، پولیس والے ہیں پیسے ڈھونڈنے آئے ہوں گے اس طرح کی انہوں نے باتیں کیں، پھر میں نے کہا پیسوں کی مجھے ضرورت نہیں۔ ہمیں عدالتی حکم کی پیروی کرتے ہوئے عمران خان کی گرفتاری کرنی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ میز پر ایک سلور کا پیالہ تھا وہ جب میں کھولنے لگا تو بشریٰ بی بی نے کہا کہ اس کو آپ نہ کھولیں، میں نے اس سلور پیالہ کو کھولا تو اس میں ایک پوٹلی تھی جس میں راکھ تھی اور ایک تعویذ تھا جس کو پڑھا نہیں جاسکتا تھا اور ایک چھوٹی سی تسبیح تھی۔
جب عمران کشور نے سوال کیا کہ پیالے میں کیا ہے؟ اس میں موجود راکھ کیا ہے؟ کیا آپ اسے جادو کے لیے استعمال کرتی ہیں؟ تو بشریٰ بی بی نے جواب میں کہا کہ ان مقدس چیزوں کو مت چھونا، آپ وضو میں نہیں ہیں۔ پولیس اہلکار نے جواب دیا، آپ کو کیسے معلوم کہ میں وضو میں نہیں ہوں؟
انہوں نے بتایا کہ بشریٰ بی بی نے اہلکاروں کو گھر کی تلاشی سے روکنے کے لیے دھمکی آمیز لہجے کے ساتھ ساتھ نامناسب زبان بھی استعمال کی۔
ڈی آئی جی نے بتایا کہ انہوں نے سرچ آپریشن کے دوران چار موبائل فون بھی قبضے میں لیے جنہیں فرانزک تجزیہ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کو 5 اگست کو توشہ خانہ کیس کے سلسلے میں لاہور سے گرفتار کیا گیا تھا۔گرفتاری ڈی آئی جی انویسٹی گیشن عمران کشور کی سربراہی میں پولیس افسران کی ٹیم نے کی۔
تبصرے بند ہیں.