مظفر آباد: آزاد کشمیر کی حکومتی تاریخ میں آئندہ مالی سال 2023-24 کا سب سے بڑا 232 ارب 4 کروڑ 27 لاکھ کا بجٹ پیش کر دیا گیاہے۔
آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس تین گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس کی صدارت سپیکر اسمبلی چودھری لطیف اکبر نے کی، اجلاس میں وزیراعظم آزاد کشمیر سمیت اراکین اسمبلی نے بھرپور شرکت کی۔
آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ کرنل ریٹائرڈ وقار احمد نے کہا کہ وفاقی حکومت کے تعاون سے آئندہ بجٹ میں 67 ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہو رہا ہے، آئندہ مالی سال کے لیے دستیاب مالی وسائل میں 29 فیصد کا اضافہ ہوگا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ 232 ارب 4 کروڑ 27 لاکھ روپے کا بجٹ آزاد کشمیر کی حکومتی تاریخ میں سب سے زیادہ مالی وسائل و حجم کا بجٹ ہے، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو اقتدار سنبھالے ہوئے صرف 2 ماہ کا قلیل عرصہ ہوا ہے، کثیر مالی وسائل کی دستیابی کو ممکن بنانا اس حکومت کا بڑا کارنامہ ہے۔
وقار احمد نے بجٹ کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں پنشن کیلئے 35 ارب، ریلیف اور بحالی کیلئے ایک ارب 99 کروڑ، عدلیہ کیلئے 3 ارب، داخلہ کیلئے 8 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ترقیاتی منصوبوں کیلئے 42 اور غیر ترقیاتی اخراجات کیلئے ایک کھرب 90 ارب روپے مختص کیے گئے، بورڈ آف ریونیو کیلئے ایک ارب 67 کروڑ اور تعلقات عامہ کیلئے 37 کروڑ 93 لاکھ رکھے گئے ہیں۔
وزیر خزانہ وقار احمد نے کہا کہ بھارت جموں و کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، ایوان کو 9 مئی کے واقعات پر گہری تشویش ہے۔
تبصرے بند ہیں.