اسلام آباد: قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال 24-2003 کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس آج جمعہ کی شام چار بجے ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ محمد اسحاق ڈار آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کریں گےجبکہ قومی اسمبلی کے اجلاس کی صدارت اسپیکر راجہ پرویز اشرف کریں گے۔
ذرائع کے مطابق سینیٹ کا بجٹ اجلاس آج جمعہ کی شام چھ بجے طلب کیا گیا۔ وزیر خزانہ سینیٹ میں بجٹ دستاویز پیش کریں گے جبکہ سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہوگا۔
وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم 1150 ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے جو رواں سال کے مقابلے میں 31فیصد زیادہ ہوگا، آئندہ مالی سال کےلیے مجموعی ترقیاتی بجٹ 2500 ارب روپے کاہوگا جو رواں مالی سال کے مقابلے میں 4 فیصد زیادہ ہے۔
ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس آمدن کا تقریباً 80 فیصد قرض اور سود کی ادائیگیوں میں چلا جائے گا، قرض اور سود کی ادائیگیوں کے لیے 7300 ارب روپے روکھے جانے کی تجویز ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کےلیے 430 ارب، 1300 ارب کی سبسڈی اور دفاع کےلیے 1800 ارب مختص کیے جانے کاامکان ہے۔ اس میں پارلیمنٹیرینز کی تجویز کردہ اسکیموں کے لیے 90 ارب روپے مختص کیے جا نے کا امکان ہے۔
صوبائی ترقیاتی بجٹ کا حجم 1350 ارب روپے ہونے کاا مکان ہے، سندھ کا ترقیاتی بجٹ 40 فیصد اضافے سے 617 ارب روپے تجویز کیا گیا جبکہ پنجاب کا ترقیاتی بجٹ 426ارب روپے اور خیبر پختونخوا کا268 ارب روپےاور بلوچستان کا ترقیاتی 248 ارب روپے تجویز کیاجائے گا جوکہ موجودہ سال کی نسبت 65 فیصد زیادہ ہے۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ بجٹ میں درآمدات کا ہدف 58.70 ارب ڈالر اور برآمدات کا حجم 30 ارب ڈالر مختص کیا جارہا جبکہ تجارتی خسارہ 28.70 ارب ڈالر رہنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا۔
واضح رہے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس سے قبل وفاقی کابینہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری دے گی۔
بجٹ پیش کرنے کے اگلے روز سے ایوان بالا اور زیریں میں بجٹ تجاویز پر بحث کا آغاز ہو جائے گا۔
تبصرے بند ہیں.