سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف درخواستوں پر سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی

22

 

اسلام آباد: سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف درخواستوں پر سماعت بنچ کی عدم دستیابی کے باعث بغیر کاروائی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی۔

 

چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 8 رکنی لارجر بنچ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کرنا تھی لیکن سماعت بغیر کسی کارروائی کےملتوی کر دی گئی۔

 

 

 

تفصیلات کے مطابق عدالتی عملے نے کمرہ عدالت میں آگاہ کیا کہ کیس ملتوی کرنے کی تین وجوہات ہیں۔ عدالتی عملے نے پہلی وجہ بتایا کہ جسٹس شاہد وحید طبیعت ناسازی کی وجہ سے دستیاب نہیں. دوسری وجہ یہ ہے کہ گزشتہ سماعت پر اٹارنی جنرل نے مزید وقت مانگا جبکہ تیسری وجہ بجٹ سیشن کی وجہ سے حکومت مصروف ہے اسلئے ایکٹ پر بحث ممکن نہیں ہے۔

 

 

 

 

 

واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے پیش کیا گیا سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پارلیمنٹ سے منظوری اور صدرِ مملکت کے دستخط کے بعد قانون بن گیا، لیکن اس قانون کے بنتے ہی اس کے خلاف سماعت بھی مقرر کردی گئی۔

 

 

 

عدالت نے اٹارنی جنرل سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر رکھا ہے جبکہ سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر حکم امتناع بھی دے رکھا ہے۔

تبصرے بند ہیں.