آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کر دی ہیں، اب   معاہدہ نہ کرنے کا کوئی بہانہ نہیں  رہا ، وزیر اعظم

79

لاہور :وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ  ہم نے  آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کر دی ہیں، اب   معاہدہ نہ کرنے کا کوئی بہانہ نہیں  رہا ۔

 

لاہور میں شاہدرہ فلائی اوور منصوبے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف  کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا ٹوٹا پھوٹا معاہدہ ہماری جھولی میں گرا، فی الحال ہمیں آئی ایم ایف کی شرائط ماننی پڑ رہی ہیں، ہم اس کے بغیر آگے نہیں چل سکتے، وہ دن خوشی کا دن ہوگا جس دن آئی ایم ایف کی بیڑیاں کٹ جائیں، پاکستان اپنے پاؤں پر کھڑا ہوگا۔

 

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ  2018 کے الیکشن سے پہلے ثاقب نثار نے ہمارے منصوبوں پر پابندیاں لگائیں کہ کہیں مسلم لیک ن کارکردگی کی بنیاد پر الیکشن نہ جیت جائے ، ہمارے  ڈیفنس  کے   لیور سنٹر  منصوبے کو  ثاقب نثار نے تباہ و برباد کردیا، اورنج لائن کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر 11 ماہ کیس لگا رہا،ثاقب نثار نے مسلم لیگ ن کی دشمنی میں ہفتہ اور اتوار کو بھی عدالتیں لگائیں۔

 

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مجھے آج خوشی بھی ہوئی ہے اور کچھ معاملات میں تشویش بھی ہوئی ہے،  خوشی اس لیے کہ پنجاب حکومت محسن نقوی اور ان کی ٹیم بڑی محنت سے معاملات کو آگے بڑھا رہے ہیں لیکن جو ترقیاتی منصوبوں پر تیز رفتاری  نواز شریف کے دور میں تھی وہ نہیں ہے،  اس میں نگران حکومت کا قصور نہیں وہ تو اپنی مدت پوری کررہی ہے،  گزشتہ 4 سالوں کے دوران  پنجاب میں ترقیاتی کاموں کو جان بوجھ موخر کیا گیا حالانکہ وہ منصوبے عوام کیلئے تھے۔

 

وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں مہنگائی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں احساس ہے کہ اس وقت ملک میں ملک میں مہنگائی کا طوفان ہے اس لیئے ہی مفت آٹا سکیم شروع کی  ، مفت آٹا سکیم میری زندگی کا سب سے بڑا رسکی منصوبہ تھا،   پنجاب میں 12 سال سستا آٹا دیا لیکن کبھی مفت آٹا سکیم کا کبھی سوچا نہیں تھا، یہ مشورہ محسن نقوی کا تھا،  میں نے مفت آٹا اسکیم پر کئی میٹنگز کیں پھر اس پر عملدرآمد کا فیصلہ کیا ،پنجاب میں 8 سے 10 کروڑ لوگ مفت آٹا سے مستفید ہورہے ہیں۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ جب ہمارے معاشی حالات خراب ہوئے تو  دوسرے مملک کی طرح چین نے بھی ہمارا بہت ساتھ دیا ،  چین ، سعودی عرب، یوا ے ای پاکستان کے بہترین دوستوں میں شمار ہوتے ہیں، چین نے 2 ارب کا قرضہ رول اوور کردیا جس سے ہم نے آئی ایم ایف کا قرض ادا کیا لیکن آئی ایم ایف کی طرف سے کہا گیا کہ  آئی ایم ایف نے کہا یہ کافی نہیں ، مزید پیسے بھی لے کر آئیں،  آئی ایم ایف کی شرائط میں آخری شرط یہ تھی دوست ممالک سے چند ارب لے کر آنا ہے اب ہم نے تما م شرائط پوری کردی ہیں ۔

 

 

2018 کے انتخابات  کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس میں  بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی ،جعلی انتخابات نے ملک میں ترقی کے عمل کو روک دیا،   عمران خان کی حکومت نے جان بوجھ کو ملکی حالات کو سبکی میں ڈالا،  20،20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کو ختم کرکے زراعت  و صنعت کو بحال کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم دن رات محنت کرینگے اور پاکستان کو قائداعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان بنائیں گے، اگر میری زندگی میں ہم قائد اور اقبال کا سفر شروع کردیں تو میری روح قبر میں بہت سکون سے ہوگی،  انہوں نے تقریب میں قالین بچھانے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج کل کے ملکی حالات کے مطابق ہمارا اوڑھنا بچھونا سادہ ہونا چاہیے۔

 

تبصرے بند ہیں.