کیا آپ مصروف ہیں؟

37

ہم اکثر مختلف اجلاسوں کی خبریں دیکھتے رہتے ہیں۔ آئیے آج ایک فرضی جلسے کی رپورٹ پڑھیں۔ شیطان نے اپنے چیلوں کا عالمی اجلاس بلایا اور اپنی افتتاحی تقریر میں کہا کہ ہم مسلمانوں کو مسجدوں میں جانے سے نہیں روک سکتے، ہم انہیں قرآن پڑھنے اور سچ جاننے سے نہیں روک سکتے، حتیٰ کہ ہم انہیں اللہ کے ساتھ قربت اور بندگی کا ایک مضبوط اور پائیدار رشتہ قائم کرنے سے بھی نہیں روک سکتے اور اگر یہ اللہ تعالیٰ اور رسولؐ کے ساتھ ایسا رشتہ استوار کرلیں تو ان پر ہمارا اختیار ختم ہو جاتا ہے۔ شیطان بولا میرے ہونہار شاگردو! انہیں مسجدوں میں جانے دو، انہیں اپنے قدامت پسند طرز زندگی پر قائم رہنے دو، بس اتنا کرو کہ ان کا وقت چرالو، پھر یہ اللہ اور رسولؐ کے ساتھ قرب کا اصل تعلق حاصل نہیں کرسکیں گے۔ میرے چیلو جو کام میں چاہتا ہوں کہ تم کرو وہ یہی ہے۔ اس طرح وہ اپنے تمام دن کے دوران اس حقیقی اور ضروری تعلق کو قائم نہ رکھ سکیں گے۔ جلسہئ عام میں شور بلند ہوا۔ ہم یہ کیسے کر پائیں گے؟ شیطانی چیلوں نے پوچھا۔ بتاتا ہوں، بتاتا ہوں۔ شیطان نے ہاتھ کے اشارے سے انہیں خاموش کرایا اور جواب دیا۔ انہیں روزمرہ کے غیرضروری کاموں میں الجھا دو اور ان کے ذہن کو مصروف رکھنے کے لیے نئے نئے طریقے ایجاد کرتے رہو۔ انہیں ذاتی طور پر یا کریڈٹ کارڈز کے ذریعے ادھار لے لے کر خرچ، خرچ اور خرچ کرتے رہنے کی طرف مائل کرو۔ بیویوں کو قائل کرو کہ وہ دن کا طویل حصہ نوکریاں کرکے گزاریں جبکہ مرد صبح سے شام تک

تبصرے بند ہیں.