عمران خان جوڈیشل کمپلیس سے واپس روانہ ،گاڑی میں ہی حاضری لگوالی ،فرد جرم سے بچ گئے

98

 

اسلام آباد: توشہ خانہ فوجداری کیس میں پیشی کیلئے عمران خان  کی گاڑی جوڈیشل کمپلیکس کے  مرکزی گیٹ پر پہنچ گئی ہے۔بڑی تعداد میں کارکن بھی جمع ہیں۔ پولیس کا کھلاڑیوں کو منتشر کرنے کیلئے واٹر کینن کااستعمال  کیا ہے۔عمران خان نے جج کو درخواست کی  کہ میں گیٹ پر آگیا ہوں آپ بھی ادھر ہی عملہ بھیج کر حاضری لگوالیں۔ گاڑی میں حاضری لگانے کی درخواست دائر کی گئی جس پر جج نے کہا کہ باقی سماعت کا کیا ہوگا۔

 

سیشن جج ظفر اقبال نے عمران خان کی گاڑی میں ہی حاضری لگانے کی درخواست قبول کرلی اور عملے نے گاڑی میں ہی حاضری لگائی ۔بابراعوان نے عدالت سےعمران خان کی حاضری سے اسثنی کی درخواست دائر کی۔عمران خان کی گاڑی احاطہ عدالت سے باہر آگئی ۔ شیلنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

 

پولیس کاکہنا ہے کہ ہم پر پی ٹی آئی کارکنوں کی طرف سے  آنسو گیس کی شیلنگ  کی جا رہی ہے۔  مشتعل کارکنوں نے پتھراؤ  کیا ۔  پولیس کی گاڑیوں  کے شیشے توڑ دیے ۔  علی امین گنڈا پور اورواثق قیوم اہلکاروں سے گتھم گتھا ہوگئے۔ کارکنوں  نے جوڈیشل کمپلیکس کے گیٹ پر دھاوا بول دیا۔ دیواروں پر چڑھ گئے۔

 

ترجمان پولیس کا کہناہےمظاہرین کی جانب سے جوڈیشل کمپلیکس پر شیلنگ کی جارہی ہے۔ پولیس کی چوکی کو آگ لگا دی  گئی ہے۔

 

دوسری طرف سے جوڈیشل کمپلیکس میں توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت جاری ہے۔   وکیل خواجہ حارث نے کہا  عمران خان گیٹ پر آگئے ہیں ، انہیں اندر نہیں آنے دیا جارہا۔

 

جج ظفر اقبال نے کہا عمران خان گیٹ پر آگئے ہیں تو میں انتظار کرلوں گا۔ کورٹ کا وقت ختم ہو گیا پھر بھی میں یہاں ہوں ۔جج نے عملے کوہدایت کی کہ عمران خان کو ایس او پی کے مطابق اندر لے کر آئیں۔

 

تبصرے بند ہیں.