وزیر قانون نے شرمناک بیان دے کر عدلیہ کو تقسیم کرنے کی کوشش کی، سپریم کورٹ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم سب آپ کیساتھ ہیں: عمران خان

120

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وزیر قانون نے شرمناک بیان دے کر عدلیہ کو تقسیم کرنے کی کوشش کی اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی فضاءبنی ہوئی ہے کہ شائد 90 روز میں انتخابات نہ ہوں، ہفتے کو بتاؤں کا تحریک انصاف کا ملک کو مشکل سے نکالنے کا روڈمیپ کیا ہو گا۔ 
تفصیلات کے مطابق زمان پارک لاہور سے ویڈیو لنک خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کو اپنی جماعت اور قوم کی طرف سے یقین دلاتا ہوں کہ ہم سب آپ کے ساتھ ہیں، امیر ملک میں انصاف، قانون کی حکمرانی ہے، سپریم کورٹ نے قانون کی حکمرانی کیلئے فیصلہ کیا، پہلے بھی ایسے فیصلے ہوتے تو پاکستان خوشحال ترین ملک ہوتا کیونکہ قانون اور انصاف خوشحالی کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔ 
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ پیسے خرچ کر کے، حرام کے پیسے سے لوگوں کو خرید کر حکومت میں آتے ہیں، انہوں نے قانون بدل کر 1100 ارب روپے کرپشن کے مقدمات معاف کرائے، پاکستان مسلم لیگ (ن) نے آزاد عدلیہ کو کبھی پسند نہیں کیا، ملک میں فضا بنی ہوئی ہے کہ شاید سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی الیکشن نہ ہوں، سپریم کورٹ کویقین دلاتا ہوں کہ ہم سب آپ کےساتھ ہیں، یقین دلاتے ہیں کہ کوئی غیر قانونی کام نہ ہو گا۔ 
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے جب سپریم کورٹ پر حملہ کیا تھا تو لوگوں میں شعور نہیں تھا، شعور نہ ہونے کی وجہ سے کچھ عرصے بعد معاملہ ختم ہو گیا، آج سوشل میڈیا کے دور میں ایک گھنٹے میں سب پتہ چل جاتاہے، اس لئے یہ لوگ بے نقاب ہوئے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہم نے جیل بھرو تحریک کو ختم کیا، ہفتے کی شام سے ہم الیکشن مہم کا آغاز کر رہے ہیں، ہفتے کو میں بتاؤں گا تحریک انصاف کا ملک کو مشکل سے نکالنے کا روڈ میپ کیا ہو گا۔ 
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ (ن) لیگ آزاد عدلیہ نہیں چاہے گی، یہ انصاف سے بھاگتے ہیں، عالمی کریڈٹ ایجنسی کی ریٹنگ میں پاکستان سب سے نیچے ہے، قرضے کیسے واپس کرنے ہیں حکومت کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں، ہمیں کچلنے کیلئے جوکچھ کیا گیا ایسا پاکستان کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا، میر جعفر اور میر صادق نے باہر کی قوتوں کو ساتھ ملا کر حکومت گرانے کی غداری کی۔ 
ان کا مزید کہنا تھا کہ کل مجھے اسلام آباد میں طلب کیا گیا تھا تو کارکنوں نے تو آنا ہی تھا کیونکہ قاتلانہ حملے کے بعد پہلی بار اسلام آباد آ رہا تھا مگر حکومت نے کارکنوں پر دہشت گردی کے پرچے کاٹ دئیے، مجھ پر مزید دو مقدمات بنا دئیے گئے، مجھ پر اب تک 74 مقدمات بنائے جاچکے ہیں، (ن) لیگ نے ہمارے دور میں الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کیا،کتنے دہشت گردی کے مقدمات بنے؟ میں گھر پر ہوتا ہوں اور میرے اوپر دہشت گردی کے مقدمات بنے، الیکشن کمیشن نے ہمارے مخالفین کو لاکر بٹھا دیا ہے۔

تبصرے بند ہیں.