پشتو و دیگر مادری زبانوں کو قومی زبان کا درجہ دے کر سرکاری، تعلیمی، عدالتی، کاروباری زبان تسلیم کیا جائے: پشتونخوا میپ

22

اسلام آباد (سپیشل رپورٹر) زبانوں کے عالمی دن کے مناسبت سے اسلام آباد پریس کلب کے سامنے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے زیر اہتمام ایک احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا گیا۔ 
تفصیلات کے مطابق اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے سینیٹر سردار شفیق ترین نے کہاکہ پاکستان میں قوموں کے مادری زبانوں کو تسلیم کئے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان آج جن سنگین سیاسی، معاشی بہرانوں سے گزر رہا ہے اس کی بنیادی وجہ اپنی تاریخی زمین پر آباد اقوام کی تشخص اور ان کے سیاسی و معاشرتی حقوق سے انہراف ہے۔ 
اس موقع پر پارٹی کے صوبائی صدر جانان افغان نے کہاکہ ایک رضاکارانہ فیڈریشن کا تصور تب تک ناممکن ہے جب تک آئین کے مطابق تمام ادارے اپنے دائرہ اختیار میں کام نہیں کرتے، ملک میں قوموں کو اپنی اپنی سرزمین پر اختیار دے کر ایک پرامن پاکستان پنپا جا سکتا ہے۔ 
اس موقع پر نائب صدر حکیم حریفال نے زبانوں کے سائنسی اور ادبی اہمیت پر روشنی ڈالی، انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ، اور تمام دنیا اس پر متفق کہ زبانوں کی تنوع ہی انسان کی شخصیت، ذہنی استعداد، اور ان کی علمی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کیلئے ناگزیر ہے۔ 
اس موقع پر صوبائی اطلاعات سیکرٹری بریال وطنپال نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دنیا کا کوئی ملک ایسا نہیں جس نے پرائی زبان میں ترقی کی ہو، انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ زبانوں کے چار اجزا میں سے دو ماں سے بچے سیکھ لیتے ہیں، سکول داخلے میں بجائے باقی دو اجزا پڑھانے کے، یہاں دو مزید زبانیں سیکھانے پر زور دیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے علم رہ جاتا ہے اور زبانوں میں سالوں سال لگ جاتے ہیں۔ 
اس موقع پر پارٹی کے ضلعی قائدین فرید افغان، یار محمد یار، اور پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے ضلعی آرگنائزر بایزید نے بھی خطاب کیا۔مظاہرے کے اختتام تمام شرکاءنے ڈھول کی تھاپ پر ثقافتی اتن کا مظاہرہ بھی کیا۔

تبصرے بند ہیں.