مبینہ آڈیو لیک، پرویز الٰہی اور صدر سپریم کورٹ بار کا ردعمل سامنے آ گیا

19

لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنماءاور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی اور صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری کا مبینہ آڈیو لیک پر ردعمل سامنے آیا ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ آڈیو میں کوئی غلط بات نہیں کی گئی، محمد خان بھٹی کیس پر وکیل سے گفتگو کو ٹیپ کر کے غلط رنگ دیا گیا، محمد خان بھٹی 10 دن سے لاپتہ ہیں اور ان کی اہلیہ نے سپریم کورٹ میں اپیل کی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت عدلیہ کے ادارے کے خلاف منظم مہم چلا رہی ہے۔ 
دوسری جانب صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری نے پرویز الٰہی کے ساتھ لیک مبینہ آڈیو سے متعلق ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ میرے حوالے سے آڈیو کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جا رہا ہے، محمد خان بھٹی کا کیس سندھ ہائیکورٹ میں زیر التوا ہے اور اس کیس کا سپریم کورٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ 
عابد زبیری کا کہنا تھا نومبر 2022 سے غلام محمود ڈوگر کا وکیل ہوں، توڑ مروڑ کر پیش کی گئی آڈیو کو جاری کرنے والے جھوٹے اور بدنیت ہیں اور یہ آڈیو عدلیہ کی آزادی پر حملہ ہے جس کے ذریعے بار کی قانون کی بالا دستی، جمہوری اور آئینی آواز کو دبانے کی کوشش کی گئی، آڈیو لیک جیسے گرے ہوئے حربے بار کی جدوجہد نہیں روک سکتے۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے آج پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی اور ان کے وکلاءکی مبینہ آڈیو جاری کی جس میں پرویز الٰہی مقدمہ اپنی مرضی سے لگوانے کی بات کررہے ہیں۔ 
رانا ثنا اللہ نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو وزارت قانون سے آڈیو لیک کے معاملے پر رائے لینے کی ہدایت کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنماءاور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا عندیہ بھی دیا۔ 

تبصرے بند ہیں.