عمران خان 70 سال کے عمر رسیدہ ہیں، گولی کے زخم ابھی نہیں بھرے: وکیل کے دلائل پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریلیف دے دیا

38

 

اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے بینکنگ کورٹ کو 22 فروری تک عمران خان کی درخواست ضمانت پر فیصلے سے روک دیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کی بینکنگ کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

 

جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس طارق جہانگیری نے سماعت کی۔ عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 17 اکتوبر کو عبوری ضمانت حاصل کی گئی، وزیر آباد کا واقعہ 3 نومبر کو ہوا، واقعے کے بعد 6 بار اور واقعے سے پہلے 2 بار استثنیٰ کی درخواست کی گئی۔

 

جسٹس محسن اختر کیانی نے مسکراتے ہوئے استفسار کیا کہ 70 سال کو آپ ایڈوانس ایج کہتے ہیں؟ بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ جی سر اس عمر میں زخم بھرنے میں وقت لگتا ہے عمران خان کبھی عدالتوں کے روبرو پیش ہونے سے نہیں ہچکچائے، اب میڈیکل گراؤنڈز سب کے سامنے ہیں اور حقائق پر مبنی ہیں۔

 

قبل ازیں بینکنگ کورٹ نے عمران خان کو آج عدالتی وقت ختم ہونے سے پہلے پیش ہونے کا حکم دے دیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت بینکنگ کورٹ میں ہوئی۔

 

بینکنگ کورٹ کی جج نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کو آج ساڑھے 3 بجے تک پیش ہونے کی مہلت دے دی۔

 

جج رخشندہ شاہین نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان پیش نہیں ہوتے تو قانون اپنا راستہ بنائے گا۔

 

عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میں مختصر وقت میں عدالت کے سامنے گزارشات رکھوں گا، میں ہائی کورٹ میں آپ کے حکم کے خلاف قدم بھی نہیں رکھنا چاہتا۔

 

بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ میں چاہتا ہوں آپ اوپن مائنڈ کے ساتھ ہمیں یہاں ہی سن لیں، جسٹس فائز عیسیٰ کا فیصلہ موجود ہے کہ اسپیشل پراسیکیوٹر نہیں آ سکتا، میں نے اس کے باوجود رضوان عباسی پر اعتراض نہیں اٹھایا۔

 

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ میں آج بھی ان پر اعتراض نہیں اٹھاؤں گا، پہلی بار بتانا چاہتا ہوں کہ آپ کے سامنے درخواست گزار کون ہے، عمران خان 70 سال سے زائد عمر کے آدمی ہیں، وہ ورزش کی وجہ سے سپرفٹ ضرور ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ کسی نوجوان کو بھی گولی لگنے بعد ریکوری میں  3 مہینے لگتے ہیں، عمران خان کو تو عمر رسیدہ ہونے پر بائیو میٹرک سے بھی استثنیٰ ہے۔

تبصرے بند ہیں.