شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست مسترد

46

اسلام آباد: سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست مسترد ۔ درخواست ضمانت کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے کی ۔

 

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں شیخ رشید کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی جس سلسلے میں شیخ رشید کے وکلا سردار عبد الرازق ، انتظار پنجوتھہ ، پراسیکیوٹر عدنان اور مدعی وکیل عدالت پیش ہوئے ۔

 

شیخ رشید کے وکیل سردار عبد الرازق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید کی جانب سے سازش اور دو سیاسی جماعتوں کے درمیان تصادم کرانے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ، مقدمے میں لگائی گئی دفعات وفاقی یا صوبائی حکومت لگا سکتی ہے ، شہری نہیں ، مذہبی گروپوں ، لسانی گروپوں یا کسی قومیت پر ایسا بیان نہیں دیا جس پر ایسی دفعات لگیں ۔

 

انہوں نے کہا کہ شیخ رشید عمران خان سے ملاقات کرکے آئے اور عمران خان کے بیان کا ذکر کیا ، آصف زرداری کی جانب سے صرف عمران خان کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ کیا گیا ۔ شیخ رشید کے وکیل نے عدالت سے درخواست ضمانت منظور کرنے کی استدعا کی ۔

 

پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوٹس معطل کیا، مقدمہ درج کرنے سے نہیں روکا ، دوران مقدمہ تفتیش کرنا قانون کے مطابق ہے ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے روکا بھی نہیں ۔

 

پراسیکیوٹر نے کہا کہ شیخ رشید کا بیان انتہائی اشتعال پھیلانے پر مبنی ہے ، انہوں نے کوئی عام جرم نہیں کیا ، سزا 7 سال تک ہے ۔

 

بعد ازاں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد شیخ رشید کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا جسے اب سنا دیا گیا ہے ۔

 

ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سِپرا نے شیخ رشید کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کا فیصلہ سنایا ۔

 

 

 

تبصرے بند ہیں.