اسٹیبلشمنٹ آئینی دائرے سے باہر نکلتی ہے تو مسائل پیدا ہوتے ہیں: شاہد خاقان عباسی

7

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماءاور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملکی نظام کی بہتری کیلئے ہم سب کو اکٹھا ہونا پڑے گا اور عدلیہ سمیت تمام اداروں کو ساتھ بیٹھنا ہو گا، اگر اسٹیبلشمنٹ آئین کے دائرے میں رہے تو سر آنکھوں پر، اگر آئینی دائرے سے باہر نکلتی ہے تو مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ 
تفصیلات کے مطابق نیوز کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کو چاہیے کہ سیاست کو ایک طرف رکھ کر ملک کیلئے سوچیں کیونکہ ملکی نظام کی بہتری کیلئے ہم سب کو اکٹھا ہونا پڑے گا، لوگوں نے اپنے مسائل ہمیں بتائے اور انہیں حل کرنے کے لیے اصرار کیا، اگر ہم نظام کو آئین کے اندر نہیں لائیں گے تو مسائل حل نہیں ہوں گے، معیشت اور پاکستان کو بچانے کیلئے سب کو ایک پیج پر آنا ہو گا۔ 
انہوں نے کہا کہ سیاسی نظام کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے، عدلیہ سمیت تمام اداروں کو ساتھ بیٹھنا ہو گا، ملک کے جو حالات ہیں کوئی بھی اس سے بری الذمہ نہیں ، سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے عوام کے مسائل کا حل تلاش کریں، آج ذاتی مفادات چھوڑ کر ملکی مفاد کیلئے سوچنا ہو گا، معیشت اور عوام کیلئے ہم سب کو ساتھ بیٹھنا ہو گا، ملکی معاملات کو حل کرنے کیلئے منصوبہ بندی کرنا ہو گی۔ 
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اے پی ایس سانحہ کے بعد ملک دہشت گردی کے خلاف متحد ہوگیا تھا، آج پارلیمان مفلوج ہے ، عوامی مسائل پر بات نہیں ہوتی، ملکی مشکلات پر وہ تکلیف نظر نہیں آتی جو سیاسی نظام میں ہوتی ہے، انقلاب کی بات نہیں کر رہے ہیں، ملک کے مسائل کا حل ڈھونڈنا ہے، اگر اسٹیبلشمنٹ آئین کے دائر ے میں رہے تو ہماری سر آنکھوں پر، اگر اسٹیبلشمنٹ آئین کے دائرے سے نکلتی ہے تو مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ 

تبصرے بند ہیں.