اسلام آباد (ریاض تھہیم) وفاقی سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقی سید ظفر علی شاہ نے کہا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان کو تقریباً 3 ارب ڈالر تک رعایتی قرض ملے گا اور اس رقم کے استعمال کیلئے تکنیکی کمیٹی قائم کی جائے گی۔ آئندہ 3 برسوں میں وفاقی حکومت کی جانب سے 8 ارب ڈالر خرچ کئے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقی سید ظفر علی شاہ نے جنیوا کانفرنس پر میڈیا کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران پاکستان کو تقریباً 3 ارب ڈالر تک رعایتی قرض ملے گا اور آئندہ ماہ سے پاکستان کو رقم ملنی شروع ہو جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک سمیت باہمی معاہدوں کے تحت رقم مل جائے گی، کثیرالجہتی اور باہمی معاہدوں سے ملنے والی رقم کیلئے وزارت منصوبہ بندی میں یونٹ قائم کیا جائے گا جبکہ رقم کے استعمال کیلئے وفاقی حکومت ٹیکنیکل کمیٹی قائم کرے گی۔
وفاقی سیکرٹری نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کانفرنس میں کثیرالجہتی اور باہمی معاہدوں سے پاکستان کو نئی لینڈنگ ہو گی جبکہ عالمی اداروں سے ملنے والے رعایتی قرض کی واپسی 40 سال میں کرنا ہو گی، اے ڈی بی، ایشیائی انفراسٹرکچر بینک کی جانب سے بھی 40 سال کیلئے قرض ملا، عالمی مالیاتی اداروں سے اس قرض پر 1 فیصد شرح سود ادا کرنا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلامک ڈویلپمنٹ بینک کے ساتھ تاحال کوئی ٹرم اینڈ کنڈیشنز فائنل نہیں ہوئی جبکہ انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان بات چیت بھی جاری ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سیلاب سے ریکوری و بحالی کیلئے تقریباً ڈیڑھ ارب ڈالر خرچ کر چکے ہیں اور 8 ارب ڈالر آئندہ 3 برسوں میں وفاقی حکومت کی جانب سے خرچ کئے جائیں گے جبکہ رواں مالی سال کے دوران کوشش کریں گے گروتھ ریٹ میں کمی کو روکا جائے۔
تبصرے بند ہیں.