اسٹیبلشمنٹ سے کوئی مدد نہیں چاہتا، 17 دسمبر کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی تاریخ دوں گا: عمران خان 

15

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم ملک میں سیاسی استحکام چاہتے ہیں، میں اسٹیبلشمنٹ سے کوئی مدد نہیں چاہتا، جتنی سختی میں نے جنرل باجوہ کے دور میں دیکھی وہ کسی دور میں نہیں دیکھی، ملک جس دلدل میں پھنسا ہوا ہے اس سے نکلنے کا آخری راستہ شفاف الیکشن کا انعقاد ہے، 17 دسمبر کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی تاریخ دوں گا۔ 
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ چھوٹی چوری کرنے والے جیلوں میں چلے جاتے ہیں جبکہ بڑے چور اقتدار میں آ جاتے ہیں، ان کی کرپشن پر کتابیں لکھی ہوئی ہیں جبکہ بی بی سی نے ڈاکومینٹری بنائی ہوئی ہیں، پاکستان میں انہوں نے لوٹ مار مچائی ہوئی تھی، آپ کے 4 گواہ ہارٹ اٹیک سے کیوں مرے تھے، اسحاق ڈار سے نیب نے پانچ ارب روپوں کے متعلق پوچھا۔ 
ان کا کہنا تھا کہ 26سال سے ان کی کرپشن کے بارے میں قوم کو بتا رہا ہوں، ہم چاہتے ہیں ملک میں سیاسی استحکام پیدا ہو کیونکہ 88فیصد بزنس مین کہتے ہیں ہمیں پاکستان پر کوئی اعتماد نہیں، جب سے یہ حکومت آئی ہے پاکستان کی اکانومی سکڑتی جارہی ہے، بجلی، گیس، پٹرول ہر چیز مہنگی ہو چکی ہے، ان حالات میں لوگ کیسے گزارہ کررہے ہیں، قرضے واپس کرنے کیلئے ہم آمدنی کیسے بڑھائیں گے، پیاز کی قیمت 400 فیصد بڑھ چکی، ٹماٹر 300 فیصد آگے جاچکے ہیں، پاکستان میں جو ہونے جارہا اس سے سارا پاکستان متاثر ہوگا۔ 
عمران خان نے کہا کہ میں اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کی کوئی مدد نہیں چاہتا، پاکستان کو ایک مضبوط فوج کی ضرورت ہے، بھارت ہم پر ایٹم بم کی وجہ سے حملہ نہیں کرتا، گمنام فون نمبروں سے دھمکی آمیز فون مجھے آتے رہے، جتنی سختی میں نے جنرل باجوہ کے دور میں دیکھی وہ کسی دور میں نہیں دیکھی جبکہ اعظم سواتی کے ساتھ کیا ہورہا کسی سے چھپا نہیں ہے، اعظم سواتی پر اس حکومت نے 30کیس اور کر دئیے ہیں جبکہ شہباز گل پر بھی 8 کیس اور دائر کر دئیے گئے ہیں، ارشد شریف کی والدہ کی آہیں سنیں وہ اپنے بیٹے کی ایف آئی آر نہیں کٹوا سکیں۔ 
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 7مہینے پہلے پاکستان کی اکانومی اوپر جا رہی تھی، 30 سال سے یہ اقتدار میں چلے آرہے ہیں اور ملک کی اکانومی تباہ ہو رہی ہے، میں نے اپنی زندگی کبھی ایسا الیکشن کمیشن کبھی نہیں دیکھا جیسا سندھ میں ہے، چیف الیکشن کمیش کا ایجنڈا ہے عمران خان کو ڈس کوالیفائی کیا جائے، فنڈنگ ریزنگ کے کیس کی سماعت اکٹھی سننے کی تاکید کی گئی ہے، مگر کارروائی ہمارے ساتھ ہوتی ہے، توشہ خانہ میں نوازشریف اور آصف زداری نے ڈاکہ مارا ہے۔ 
عمران خان نے کہا کہ توشہ خانہ سے مہنگی گاڑیاں آصف زرداری اور نواز شریف نے نکلوائی ہیں، ان سے پوچھ گچھ کیوں نہیں ہوتی، مجھ پر 30 ایف آئی آر کاٹی گئی ہیں لیکن اس کے باوجود اسی ملک میں ہوں، بھاگا نہیں، ملک جس دلدل میں پھنسا ہوا ہے اس سے نکلنے کا آخری راستہ شفاف الیکشن کا انعقاد ہے، انشااللہ 17دسمبر کو اسمبلی تحلیل کی تاریخ دوں گا، قوم چاہتی ہے جلد سے جلد شفاف الیکشن کی تاریخ کا اعلان کیا جائے۔ 

تبصرے بند ہیں.