جلد انتخابات کا قائل ہوں، اسمبلیاں چھوڑنے پر عمران خان کی مقبولیت میں اضافہ ہوا: صدر مملکت

31

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ میں جلد انتخابات پر قائل ہوں جبکہ اسمبلیاں چھوڑنے کے بعد عمران خان کی مقبولیت میں اضافہ ہوا، بات چیت سے سیاسی درجہ حرارت کم ہو گا اور اسحاق ڈار بھی اس حوالے سے بہت مثبت رویہ رکھتے ہیں۔ 
تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت سیاسی منظر نامے پر سیاسی اور ہیجانی کیفیت ہے جسے بات چیت سے ختم کیا جا سکتا ہے، اسحاق ڈار نے آج ملاقات میں درآمد کے حوالے سے مختلف تجاویز دیں جبکہ میں نے توانائی بچانے سے متعلق اقدامات کے حوالے سے وزیر خزانہ کو تجاویز دیں، اسحاق ڈار بات چیت کے حوالے سے مثبت رویہ رکھتے ہیں۔
عارف علوی نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری احسن طریقے سے ہو چکی، جب آرمی چیف کی تقرری پر برطانیہ میں مشاورت ہوئی تو یہاں موجود لوگوں سے مشورہ لینے میں کوئی برائی نہیں تھی، سب سے مشاورت بہتر ہے اگر تعطل ہوتو پریشانی بڑھ جاتی ہے، عمران خان کو مشاورت کے حوالے سے دو تین روز پہلے ہی بتا دیا تھا اور ملاقات میں تقرری کے حوالے کوئی دوسری بات نہیں ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ نئی ملٹری قیادت سیاست سے دور رہنے پر سنجیدہ ہے جس کے باعث اب ساری ذمہ داری سیاستدانوں پر آ جاتی ہے، سیاستدانوں کو کام کرنے کیلئے مل کر سنجیدہ ہونا چاہیے جبکہ آپس میں مذاکرات کرنے سے پریشانی اور مسائل حل ہو جاتے ہیں۔ 
انہوں نے کہ کہ میں اس بات پر قائل ہوں کہ جلد انتخابات ملکی مسائل کا بہتر حل ہوسکتے ہیں کیونکہ لوگوں کو یہ اعتماد ہونا چاہیے کہ حکومت ان کے مینڈیٹ کی ہے، انتخابات میں جو بھی جیتے اس کے پاس عوامی مینڈیٹ ہونا چاہئے، لوگ کہتے ہیں عمران خان کو اسمبلی سے باہر نہیں آنا چاہیے تھا لیکن اسمبلیاں چھوڑنے پر عمران خان کی عوامی مقبولیت میں اضافہ ہوا۔ 

تبصرے بند ہیں.