اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر نے توہین عدالت کیس میں لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں غیرمشروط معافی مانگ لی۔
تفصیلات کے مطابق اسد عمر اپنے وکیل ایڈووکیٹ چودھری فیصل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے ،جسٹس جواد حسن نے کے استفسار پر اسد عمر نے روسٹر پر آ کر کہا کہ ان کا مقصد کسی جج یا عدلیہ کو نشانہ بنانا نہیں تھا، ان کی تقریر سے کوئی لائن کراس ہوئی ہے تو وہ عدالت سے معافی مانگتے ہیں۔
جسٹس جواد حسن کا کہنا تھا کہ عدالتوں نے لانگ مارچ کی اجازت دی لیکن عدالتوں پر الزامات لگائے گئے، عدالت کے پاس ویڈیو بیان موجود ہے ، سب واضح ہے کہ انھوں نے تقریر میں کیا کہا۔عدالت نے اسد عمر کو جاری توہین عدالت نوٹس کیس نمٹا دیا۔
سماعت کے بعد لاہور ہائیکورٹ کے پنڈی بنچ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں اسد عمر کا کہنا تھا کہ میں نے عدلیہ کے بارے میں کوئی ایسی بات نہیں کی نا کسی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔
اسد عمر نے کہا کہ اسمبلیاں تحلیل کرنے کے حوالے سے آج زمان پارک میں اجلاس ہے، اجلاس میں عمران خان آج فیصلہ کریں گے، ہم اسمبلیاں توڑ کر میدان خالی نہیں چھوڑ رہے بلکہ خود میدان میں اتر رہے ہیں، اسمبلیاں تحلیل کرنے کے اعلان پر حکومت ڈگمگا گئی ہے، رانا ثناءاللہ کہتا ہے ہر صورت میں اسمبلیاں بچانے کی کوشش کریں گے، پی ٹی آئی ایک عوامی جماعت ہے اور انہی میں جارہی ہے، اسمبلیاں تحلیل کر کے ہم کوئی سیاسی غلطی نہیں کر رہے ۔
اسد عمر کا کہنا تھا موجودہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے ،انہوں نے روس سے تیل درآمد کرنے میں دیر کردی ، نالائق حکومت نے آٹھ ماہ ضائع کیئے ہیں ۔
تبصرے بند ہیں.