مونس الہٰی کے بیان سے فوج کے سیاست میں مداخلت نہ کرنے کے موقف پر شبہات بڑھ گئے، وضاحت ہونی چاہیے: رانا ثنا
لاہور : وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی پنجاب ،خیبر پختونخوا اسمبلیاں توڑ دے ہم الیکشن کرادیں گے۔ بلوچستان ، سندھ اور وفاقی حکومت قائم رہے گی۔ الیکشن ہوئے تو ہم بہتر پوزیشن میں ہوں گے کہ پنجاب میں اکثریت حاصل کرسکیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ملک میں مہنگائی ہے اور ہم مہنگائی ابھی تک قابو نہیں پا سکے اسی لیے ہم الیکشن ہار رہے ہیں۔ جب بھی الیکشن ہوئے چاہے پنجاب میں ہوں یا وفاق میں نواز شریف پاکستان میں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف پاکستان مسلم لیگ ن کی انتخابی مہم کی قیادت کریں گے۔ ہم الیکشن میں جا کر عوام کو بتائیں گے کہ عمران خان نے جو معیشت کی تباہی کی ہے وہ 6 ماہ میں ٹھیک نہیں ہوسکتی ہمیں امید ہے کہ عوام ہماری بات سنیں گے۔
انہوں نے عمران خان کی مذاکرات کی پیش کش پر کہا کہ سیاسی معاملات مذاکرات سے ہی حل ہوں گے۔ عمران خان نے پہلی مرتبہ کہا ہے کہ وہ مخالفین کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ مل بیٹھنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ابھی تک مسلم لیگ ن نے کوئی فیصلہ نہیں کیا کہ عدم اعتماد لانی ہے یا نہیں۔
وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہی کے بیٹے مونس الہی کے بیان نے فوج کے سیاست میں مداخلت نہ کرنے کے مؤقف پر ’شبہہ اٹھایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بات انہیں کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ اگر اس بات سے باجوہ صاحب کو کوئی نقصان پہنچا بھی ہے تو وہ بھرپور زندگی اور ملازمت گزار کر اب جاچکے ہیں۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ادارے نے قوم کے سامنے مؤقف اختیار کیا کہ ہمارا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔ پچھلے سال انہوں نے یہ فیصلہ کیا جس کے بعد سے انہوں نے سیاست میں دخل نہیں دیا۔ اب چودھری مونس الہی کے اس بیان نے ادارے کے مؤقف پر شبہہ اٹھایا ہے۔ اس کی وضاحت ہونی چاہیے۔وہ کہتے ہیں کہ عسکری قیادت عوام سے کیے گئے وعدہ پر قائم ہے۔
واضح رہے کہ مونس الہی نے کہا تھا کہ گذشتہ ماہ ریٹائر ہونے والے آرمی چیف جنرل باجوہ نے انہیں تحریک عدم اعتماد سے قبل عمران خان کا ساتھ دینے کا پیغام دیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ ’اگر وہ بندہ (جنرل باجوہ) بُرا ہوتا تو کبھی یہ نہ کہتا کہ آپ عمران خان کا ساتھ دیں۔‘
تبصرے بند ہیں.