الیکشن اب ہوں یا 9 ماہ بعد وزیر اعظم میں ہی بنوں گا: عمران خان ،صوبائی اسمبلیوں سے استعفوں کا اعلان

48

 

راولپنڈی: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ مجھے موت کا کوئی خوف نہیں۔ میں نے موت کو بہت قریب سے دیکھاہواہے۔ میری ٹانگ ٹھیک ہونے میں مزید 3 مہینے لگیں گے۔ پہلے انہیں چور کہا گیا ان کی حکومت گرائی گئی پھر انہیں این آر او واپس لایا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہم لانگ مارچ نہیں کریں گے بلکہ تمام اسمبلیوں سے باہر نکلیں گے۔ پارلیمانی پارٹی سے مشورہ کے بعد اعلان کروں گا۔ہم اس نظام کا حصہ نہیں رہیں گے۔

 

پی ٹی آئی کے جلسے سے خطاب کرتے عمران خان نے کہا کہ مجھے 22 سال سے ذلیل کرنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ کامیاب نہ ہوئے۔ الیکشن چاہے اب ہوں یا 9 ماہ بعد جیتنا ہم نے ہی ہے۔ انہوں نے اب کبھی نہیں جیتنا ۔ میں نے سوچا تھا کہ میں لوگوں کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کروں ۔ میں سری لنکا والی حالت پیدا کرسکتا تھا لیکن نہیں کیا۔ میں انتشار نہیں چاہتا۔ اگر توڑ پھوڑ شروع ہوگئی تو سب کے ہاتھ سے گیم نکل جائے گی۔

 

انہوں نے کہا کہ  اپنے آپ کو موت کے خوف سے آزاد کریں۔ جب تک اللہ کی مرضی نہیں ہوگی کوئی کسی کو نہیں مار سکتا۔ فائرنگ سے گرا  تو اوپر سے اور گولیاں گزریں۔ کنٹینر پر 12لوگوں  کوگولیاں لگیں۔ تین مجرموں نے سازش کرکے مجھے قتل کرنے کی کوشش کی۔

 

عمران خان نے کہا کہ فیصل جاوید اوراحمدچٹھہ کو گولیاں لگیں۔ 12گولیاں چلیں مگر کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ گولی لگنے سے فیصل جاوید کا چہرہ زخمی ہوا۔ عمران اسماعیل کے کپڑوں سے چار گولیاں ملیں اور وہ پھر بچ گیا۔

 

انہوں نے الزام لگایا کہ نیب میرے نہیں اسٹیبلیشمنٹ کے نیچے تھی،نیب والے کہتے تھے کہ کیسز تیار ہیں لیکن اوپر سے حکم نہیں آرہا اور اوپر والے احتساب کرنے کے بجائے چوروں سے ڈیلیں کررہے تھے۔عمران خان نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ طاقتوروں کو قانون کے نیچے نہ لانا میری ناکامی ہے۔

 

عمران خان نے کہا کہ ہمارے لانگ مارچ کا مقصد تھا کہ ہم نئے الیکشن لیں ۔اسلام آباد آئیں اور اداروں اور حکومت پر دباؤ ڈالیں کہ الیکشن کرائیں۔ لندن میں بیٹھا وہ فیصلہ کرتا ہے۔ اسے خوف ہے کہ الیکشن ہوں گے تو  وہ ہار جائیں گے۔ زرداری اور نواز شریف کو ملک دیوالیہ ہوجانے کا کوئی مسئلہ نہیں۔

تبصرے بند ہیں.