عمران خان کو چار گولیاں لگنا ثابت ہو جائے تو میں مستعفی ہو جاؤں گا: وزیر داخلہ

17

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ میں آج بھی اپنی بات پر قائم ہوں کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کو چار گولیاں نہیں لگیں اور اگر چار گولیاں ثابت ہو جائیں تو میں مستعفی ہو جاؤں گا۔ 
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ نے ایک بار پھر عمران خان کے زخموں کی تحقیقات کیلئے آزاد میڈیکل بورڈ بنانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر انہیں چار گولیاں لگنا ثابت ہو جائے تو میں استعفیٰ دیدوں گا اور اگر ثابت نہ ہو تو عمران خان سیاست چھوڑ دیں۔ 
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماءاور وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ ہمیں ان لمحات کا بھی علم ہے جب وہاں فائرنگ ہوئی، ایک ہی شخص تھا جس نے ایک برسٹ فائر کیا، میں اپنے موقف پر پوری طرح قائم ہوں۔ 
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کی حالت پتلی ہو گئی ہے اور شائد اسے روکنے کیلئے کی گئی ہماری تیاریاں بھی دھری کی دھری رہ جائیں۔ وفاقی دارالحکومت کا کمپرومائز ہونا پاکستان کا کمپرومائز ہونا ہے اور ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے، اگر یہ جتھا بنا کر اسلام آباد پر چڑھائی کریں ے تو ان کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ 
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ یہ لوگ آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازعہ بنانا چاہتے ہیں، یہ خود تماشہ بنے گا، پیسے دے دے کر لوگوں کو لانگ مارچ میں بلا رہے ہیں، یہ قوم کو تماشہ بنانا چاہتا ہے مگر یہ خود تماشہ بنے گا، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ تصادم نہ ہو، یہ پہلا لانگ مارچ ہے جو پولیس کی حفاظت میں ہے اور جو حکومت کروا رہی ہے لیکن پھر بھی کامیاب نہیں ہو رہا۔
اس موقع پر انہوں نے سینئر صحافی ارشد شریف قتل کیس پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے فیصل واوڈا، مراد سعید، طارق وصی، سلمان اقبال، وقار اور خرم تفتیش کیلئے مل جائیں تو 6 گھنٹے میں ارشد شریف کے قتل کے سارے حقائق سامنے لے آئیں گے، طارق وصی نے سلمان اقبال کے کہنے پر ارشد شریف کو باہر بھجوایا۔ 
ان کا کہنا تھا کہ کینیا میں جو فائرنگ ہوئی اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ کور تھا، ارشد شریف قتل ثابت ہے، سلمان اقبال لندن چلے گئے ہیں، سلمان اقبال کوشش کر رہے ہیں کہ ارشد شریف کی والدہ کو ویزا مل جائے اور وہ لندن آجائیں۔

تبصرے بند ہیں.