حیران ہوں محمد حارث کو پہلے کیوں نہیں کھلایا گیا؟ بابر اور محمد رضوان کی جوڑی ورلڈ کلاس ہے: میتھیو ہیڈن 

48

 

سڈنی : پاکستانی کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کوچ اور مینٹور میتھیو ہیڈن نے کہا ہے کہ جب ہم اپنا آخری گروپ میچ کھیل رہے تھے تو ڈگ آؤٹ میں شاداب خان نے مجھ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا ویلکم ٹو پاکستان کرکٹ۔ ان کی اس بات کا مطلب یہ تھا کہ کسی بھی دن کچھ بھی ہوسکتا ہے۔

 

میتھیو ہیڈن  ایک انٹرویو میں کہا کہ ہالینڈ کی جنوبی افریقہ کے خلاف جیت ہمارے لیے یادگار لمحہ تھی۔ ہمیں اس بات کا بھی اندازہ ہے کہ پاکستانی عوام ہمارے لیے دعا کر رہے تھے۔

 

ہیڈن  نے کہا کہ اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ بابراعظم اور محمد رضوان کی جوڑی ورلڈ کلاس ہے۔ جہاں تک بابراعظم کے بڑا سکور نہ کرنے کی بات ہے تو مجھے 2007 کا ورلڈ کپ یاد ہے جب میں اور ایڈم گلکرسٹ اوپنرز تھے اور گلکرسٹ کامیاب نہیں ہو رہے تھے لیکن ٹیم کا ان پر اعتماد قائم تھا اور یہ اسی کا نتیجہ تھا کہ انھوں نے سری لنکا کے خلاف سنچری بناڈالی۔

 

پاکستانی بیٹنگ کوچ کا کہنا تھا کہ کسی کو حیران نہیں ہونا چاہیے کہ بابر بڑے میچ میں بڑا سکور کردیں۔ اتارچڑھاؤ ہر کرکٹر کے کریئر میں آتے ہیں۔

 

محمد حارث کے بارے میں میتھیو ہیڈن کہتے ہیں کہ حارث ٹیم میں شامل نہیں تھے لیکن بعد میں وہ ٹیم کا حصہ بنے۔ یہ بہت ہی دلچسپ کہانی ہے۔ مجھے حیرت ہے کہ حارث کو پہلے ہی ٹیم میں شامل ہونا چاہیے تھا۔

 

انہوں نے کہا کہ محمد حارث کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ ٹیم کے ہر پریکٹس سیشن میں بیٹنگ کے لیے موجود ہوتے ہیں جہاں وہ تمام فاسٹ بولرز کی بولنگ کا سامنا کرتے ہیں۔

 

ہیڈن فخریہ انداز میں پاکستان کے پیس اٹیک کا ذکر کرتے ہوئے  کہا کہ چاروں فاسٹ بولرز کمال ہیں۔ شان ٹیٹ نے ان فاسٹ باؤلرز پر بہت محنت کی ہے۔ پاکستانی ٹیم کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اسے بڑے میچوں میں کم بیک کرنا آتا ہے۔

 

میتھیو ہیڈن کہتے ہیں کہ نیوزی لینڈ کا پیس اٹیک خطرناک اور تجربہ کار ہے۔ ٹم ساؤدی میرے ساتھ کھیل چکے ہیں۔ ان کے پاس بولنگ کو تتر بتر کرنے والے بیٹسمین بھی ہیں۔

 

تبصرے بند ہیں.